مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
اللہ تعالیٰ نے مجھے خاص فرمایا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ اے نبی! ہم خوب جانتے ہیں کہ یہ کافر جو آپ کی شان میں بکواس کررہے ہیں، کوئی جادوگر کہہ رہا ہے، کوئی کاہن کہہ رہا ہے، کوئی مجنون کہہ رہا ہے جس سے آپ کا سینہ غم سے گھٹ رہا ہے لہٰذا اس غم کا علاج کیا ہے ؟ فَسَبِّحْآپ اپنے رب کی پاکی بیان کیجیے کہ آپ کا رب پاک ہے اس عیب سے کہ وہ کسی پاگل اور جادوگر اور کاہن کو نبوت دے دے ۔ اس کے بعد بِحَمْدِ رَبِّکَ فرمایا کہ تسبیح کے ساتھ اپنے رب کی حمد بھی بیان کیجیے کہ جس نے آپ کو نبی بنایا ہے ، ہم نے آپ کو نبوت عطا کی ہے اس پر ہمارا شکر کیجیے کہ آپ اصلی نبی ہیں اور رَبِّکَ فرمایا کہ جو کچھ غم آپ کو پہنچ رہا ہے وہ ہماری شانِ ربوبیت کے تحت ہے، اس میں ہماری ادائے تربیتِ خواجگی شامل ہے اور جس طرح باپ اپنی اولاد کو ناقص غذا دے کر ہلاک نہیں کرسکتا ہم تو اصلی پالنے والے ہیں، ہم کسی پاگل یا جادو گر وغیرہ کو نبوت کیسے دے سکتے ہیں کہ وہ امت کو تباہ کردے لہٰذا آپ کو سید الانبیاء بنا کر قیامت تک آنے والی امت کے لیے کامل روحانی غذا کا انتظام کیا ہے۔جو کچھ معروض ہے یہ لطائفِ قرآنیہ سے ہے تفسیر نہیں ہے۔ ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے ذکرِ منفی پہلے نازل فرمایا لَاِالٰہَ ذکرِ منفی ہے۔ یہ صفائی ہے دل کی غیر اللہ سے، جب کسی ملک میں بادشاہ آتا ہے تو کس قدر صفائی کی جاتی ہے، اللہ دل میں آنے والا ہے تو کس قدر صفائی ضروری ہے، لَاِالٰہَ سے دل کی صفائی کی گئی ہے کہ پہلے غیر اللہ کی غلاظت سے دل کوصاف کرلو پھر اس کے بعداِلَّااللہْ ہے جب تمہارا دل پاک ہوجائے گا تب اللہ آئے گا لیکن آئے گا کس طرح؟ مُحمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقوں پر چلنے سے، آپ کی چلن چلنے سے آئے گا، اللہ کے نبی ایسے پیارے ہیں کہ جو ان کی چلن چلتا ہے اس کو بھی پیار کرلیتے ہیں، اس لیے فرمایا کہ صَلُّوْا کَمَا رَاَیْتُمُوْنِیْ اُصَلِّیْ نبی کی سی نماز تم کیسے پڑھ سکتے ہو، بس تم اس کی نقل کرلو میں قبول کرلوں گا اس طرح مُحمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہِ نازل فرما کر بتادیا کہ میرے نبی کے طریقے پر چلو گے تب مجھ کو پاؤگے۔