مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
کہ اس کی دلیل تو پہلے پارے ہی میں ہے وَالَّذِیۡنَ یُؤۡمِنُوۡنَ بِمَاۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ جو کچھ آپ پر وحی نازل ہوئی اس پر ایمان لاتے ہیں وَ مَاۤ اُنۡزِلَ مِنۡ قَبۡلِکَ؎ اور آپ سے پہلے جو نازل ہوئی اس پر ایمان لاتے ہیں۔ یہی دلیل ہے کہ نبوت ختم ہوگئی کیوں کہ آگے اللہ نے یہ تو نہیں فرمایا کہ آپ کے بعد جو وحی نازل ہوگی اس پر بھی ایمان لائیں گے۔ یہی دلیل ہے کہ اب کوئی نبی نہیں آئے گا۔مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ کا عالمانہ جواب فرمایا کہ کسی نے حضرت مولانا قاسم نانوتوی رحمۃ اللہ علیہ سے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ قرآن شریف میں ہر چیز کا ذکر ہے تو بتائیے کہ ہوائی جہاز کا ذکر کہاں ہے؟ فرمایا کہ وَ یَخۡلُقُ مَا لَا تَعۡلَمُوۡنَ؎اور اللہ آیندہ ایسی ایسی چیزیں پیدا کر گا جس کو تم نہیں جانتے ہو۔ اس میں ہوائی جہاز بھی شامل ہے اور آیندہ بھی جتنی ایجادات قیامت تک ہوں گی سب اس میں شامل ہیں۔زائرینِ حرمین شریفین کے لیے نہایت مفید مشورہ فرمایا کہ بزرگوں نے لکھا ہے کہ مدینہ شریف سے یا مکہ شریف سے جب جاؤ تو غم زدہ جاؤ ، روتے ہوئے جاؤ، رونا نہ آئے تو رونے والوں کی سی شکل بنالو۔ پہاڑوں سے بھی کہو ؎ یَاجِبَالَ الْمَدِیْنَۃِ یَا جِبَالَ الْمَدِیْنَۃِ نَحْنُ بِفِرَاقِکُنَّ حَزِیْنَا حَزِیْنَا یہ میرا شعر ہے کہ اے مدینہ شریف کے پہاڑو! ہم تمہاری جدائی سے غمگین ہیں۔ روضۂ مبارک کو للچائی نظروں سے دیکھتے جاؤ۔ اس طرح جلدی واپس جانا بہتر ہے اس سے کہ اگر ذرا سی کوئی تکلیف پہنچے تو دن گنتے رہو کہ کب واپس جانا ہے، کیوں ہم زیادہ رہ گئے۔ یہاں رہنا اور یہاں کی تکلیفوں میں بھی مزہ آنا یہ بڑے عاشقوں کا کام ہے۔ ہم لوگ ------------------------------