مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
احباب کو وجد آگیا کہ اے اللہ! ہم سے تو تقویٰ کا ، آپ سے محبت ووفاداری کا حق ادا نہ ہوسکا ہم اپنی نالائقیوں سے اپنی بشری کمزوریوں سے آپ کو خوش نہیں کرسکے لیکن آپ اپنی رحمت سے ہمیں خوش کردیجیے کہ ہم بندے ہیں، آپ تو اللہ ہیں، مالک ہیں، بہت بڑے مالک ہیں، آپ ہماری خوشیوں سے بے نیاز ہیں، ہماری طرف سے خوشی حاصل کرنے کی آپ کو کوئی ضرورت نہیں کیوں کہ آپ صمد ہیں اور صمد کی تفسیر حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ اَلْمُسْتَغْنِیْ عَنْ کُلِّ اَحَدٍ وَالْمُحْتَاجُ اِلَیْہِ کُلُّ اَحَدٍ؎ جو سارے عالم سے بے نیاز اور سارا عالم جس کا محتاج ہو۔ پس آپ ہماری طرف کی خوشیوں سے بے نیاز ہیں اور ہم آپ کی طرف سے خوشیوں کے محتاج ہیں۔ ہم تو اتنے کمزور ہیں کہ اگر کوئی شدید غم آجائے تو ہمارا ہارٹ فیل ہوجائے۔ پس اے اللہ !ہماری نالائقیوں کو نہ دیکھیے،اپنی رحمت سے ہمیں خوش کردیجیے۔ ( شب ۲؍شوال المکرم ۱۴۱۸ ھ مطابق ۳۰؍جنوری ۱۹۹۹ء جمعہ بعد عشاء نو بجے شب در حجرہ ٔحضرتِ والا خانقاہِ امدادیہ اشرفیہ گلشن اقبال کراچی )بیداری کی مناسبت معتبر ہے خواب کی نہیں ارشاد فرمایا کہ اگر خواب میں دیکھے کہ میں فلاں شخص سے بیعت ہورہا ہوں تو یہ غیبی تائید تو ہوسکتی ہے لیکن خواب کو بنیاد نہیں بنانا چاہیے ۔ خواب کو بنیاد بنانا بنیادی غلطی ہے۔ بیداری میں دیکھو کہ اس شیخ سے مناسبت ہے یا نہیں۔ بیداری میں اگر مناسبت ہے تو نفع ہوگا اور اگر بیداری میں مناسبت نہیں تو محض خواب کی بنیاد پر تعلق قائم نہیں کرنا چاہیے۔ حکیم الاُمت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ خوابوں کی بنیاد پر بیعت ہونا ریت پر مکان بنانا ہے۔ اس کی دو مثالیں اللہ تعالیٰ نے عطا فرمائیں:۱)اگر کوئی خواب میں دیکھے کہ فلاں لڑکی سے اس کی شادی ہورہی ہے اور لڑکی نہایت حسین ہے لیکن بیداری میں جب اس کو دیکھا تو وہ نہایت بد صورت، چیچک رو اور بدہیئت نظر آئی تو ------------------------------