مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
ہوئے ذرّات سے نظر آرہے ہیں۔ ساڑھے نو کروڑ میل پر تو اس دنیا کا سورج ہے جو اتنا بڑا نظر آتا ہے تو اندازہ لگائیے کہ کہکشاں کے سورج کتنے فاصلے پر ہوں گے جو چھوٹے چھوٹے تارے سے نظر آرہے ہیں اور ان کے علاوہ بے شمار سیارے فضا میں تیر رہے ہیں اس سے اللہ تعالیٰ کی عظمت کا اندازہ لگاؤ کہ وہ خلّاقِ عظیم کیسی عظمت اور کیسی شان والا ہے،کتنی بڑی کائنات اس نے پیدا کی ہے لہٰذا جب سجدہ کرو تو ذرا سوچو کہ کتنے بڑے مالک کے سامنے میرا سر ہے۔حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ایک دعا کی تشریح ارشاد فرمایا کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے حضرت خواجہ حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کی تحنیک کی یعنی جب یہ پیدا ہوئے تو آپ نے کھجور چبا کر ان کو چٹا ئی اور پھر یہ دعا دی کہ اَللّٰھُمَّ فَقِّھْہُ فِی الدِّیْنِ وَحَبِّبْہُ اِلَی النَّاسِ؎ اےاللہ! اس کو دین کا فقیہ بنا اور لوگوں میں اس کو محبوب کردے۔ دعا کے ان دونوں جملوں میں کیا ربط ہے یہ اللہ تعالیٰ نے میرے قلب کو عطا فرمایا کہ اگر کوئی فقیہ ہو، دین کا علم رکھتا ہو لیکن لوگوں میں محبوب نہ ہو تو کوئی اس سے دین نہیں سیکھے گا۔ اگر لوگوں میں تو محبوب ہے لیکن فقیہ نہیں، علمِ دین نہیں رکھتا تو بدعت پھیلائے گا کیوں کہ علم نہ ہونے سے الٹے سیدھے مسائل بتائے گا اور محبوب ہونے کی وجہ سے لوگ اس کو قبول کریں گے اور اس طرح بدعت پھیل جائے گی۔ امیر المؤمنین حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی یہ دعا کیسی جامع ہے ۔ لہٰذا ہم لوگ اپنے لیے بھی اس کو مانگا کریں کہ اَللّٰھُمَّ فَقِّھْنَا فِی الدِّیْنِ وَحَبِّبْنَا اِلَی النَّاسِ ۔ (شب ۳؍شوال المکرم ۱۴۱۸ھ مطابق ۳۱؍جنوری ۱۹۹۹ء بروز ہفتہ بعد عشاء۹ بجے درحجرہ حضرتِ والا دامت برکاتہم گلشن اقبال نمبر۲ کراچی)اہلِ سایۂعرش کا حساب نہیں ہوگا ارشاد فرمایا کہ حدیثِ پاک میں ہے کہ سات قسم کے لوگ ایسے ------------------------------