مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
جسے صرف ایک نظر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحبت نصیب ہوئی ہو تو یہ ائمۂ حدیث اور ائمۂ فقہ اس صحابی کی خاکِ پا کے برابر نہیں ہوسکتے کیوں کہ صحابی کو صحبتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حاصل ہے۔جس سے یہ ائمہ محروم ہیں ۔ اگر صحبت اہم نہ ہوتی تو کتاب اللہ کی تلاوت سے اور کلامِ رسول اللہ کے مطالعے سے ہر مؤمن صحابی ہوجاتا، کتاب اللہ اور حدیثِ رسول اللہ تو آج بھی موجود ہے لیکن کیا آج کوئی صحابی ہوسکتا ہے؟ اگر صحبت کوئی چیز نہیں تو کتاب اللہ کی تلاوت سے کوئی صحابی بن کر دکھائے۔ معلوم ہوا کہ کتاب اللہ اور حدیثِ رسول اللہ سے صحابی نہیں ہوتا۔ نگاہ ِرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے صحابی ہوتا ہے ۔ نگاہِ نبوت صحابہ ساز ہوتی ہے۔ ایک کروڑ پاور کا بلب جس نے دیکھ لیا اس کا نور دیکھنے والے کے ذرہ ذرہ میں سما جائے گا۔ جس نے ایک کروڑ پاور کا وہ بلب نہیں دیکھا اس کو وہ نور کیسے حاصل ہوسکتا ہے۔ سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم جیسا قوی النور اب قیامت تک کوئی نہیں پیدا ہوگا اس لیے اب قیامت تک کوئی صحابی نہیں ہوسکتا۔دنیوی حُسن سے عاشقانِ حق کے استغنا کی وجہ مع تمثیل ارشاد فرمایا کہ ہماری زمین کو اللہ تعالیٰ نے ایک چاند عطا فرمایا جس سے اوقاتِ ماہ وسال کا علم ہوتاہے۔ سائنس دان کہتے ہیں کہ بعض سیاروں کو دو چاند اور بعض کو چار چار چاند اللہ نے دیے ہیں۔ ایک سیارہ عطارد ہے اس میں ایک چاند بھی نہیں کیوں کہ وہ سورج سے اتنا قریب ہے کہ ہر وقت سورج کے نور سے روشن رہتا ہے۔ اسی پر میں کہتا ہوں کہ جو بندے اللہ سے قریب ہوگئے ، صاحبِ نسبت ہوگئے جو چوبیس گھنٹے اللہ کے نور میں ہیں ان کو چاندوں کی ضرورت نہیں۔ ان کے قلب میں اتنا قوی نور ہوتا ہے کہ وہ حُسن کے چاندوں سے مستغنی ہوجاتے ہیں۔عظمتِ شانِ حق کا ایک ادنیٰ مظہر ارشاد فرمایا کہ میرے ایک سائنس دان دوست نے بتایا کہ آسمان پر جو کہکشاں نظر آتی ہے یہ اربوں کی تعداد میں سورج ہیں جو ہمارے اس سورج سے ہزاروں گنا زیادہ بڑے اور زیادہ گرم اور روشن ہیں لیکن فاصلہ اتنا ہے کہ یہ چمکتے