مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
واپس کرو۔ تمہاری سزا یہ ہے کہ سرکاری پیالہ اب تم سے واپس لے لیا جائے لہٰذا کٹوایا نہیں جاتا واپس لیا جاتا ہے۔ عنوان ہے کٹوانے کا۔فَاقْطَعُوْا کا حاصل یہ ہے کہ سرکاری پیالہ واپس کرو تم اس کے اہل نہیں ہو۔امر کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ کا راز اور اس کی تمثیل ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے یہ نہیں فرمایا کہ تم اولیاء اللہ بن جاؤ بلکہ یہ فرمایا کہ تم اولیاء اللہ کے ساتھ رہو، اس کا راز یہ ہے کہ جب تم اولیاء اللہ کے ساتھ رہو گے تو ان کے قلب میں اطمینان وسکون کی جو ٹھنڈک ہے ان کے پاس بیٹھنے سے جب تمہارا دل بھی ٹھنڈک پائے گا تو تمہارے دل میں اولیاء اللہ کی قدر وقیمت آئے گی کہ اللہ کے اولیاء ایسے ہوتے ہیں تمہیں ولی بننے کا شوق پیدا ہوگا جیسے کسی غریب کے پاس فریج یاڈیپ فریزر نہیں ہے تو وہ کسی امیر کے پاس جائے اور اپنی دودھ یا پانی کی گرم بوتل اس کے فریزر میں رکھ دے اور پھر ٹھنڈا ٹھنڈا پیے تو اسے معلوم ہوگا کہ فریج یا ڈیپ فریزر لینا چاہیے۔ اسی طرح جب اولیاء اللہ کے پاس تم اپنے دل میں ٹھنڈک اور چین وسکون پاؤ گے اور تمہارا ڈ پریشن بلا آپریشن صحیح ہوجائے گا تو تمہیں شوق پیدا ہوگا کہ جب اللہ والوں کے پاس بیٹھنے سے یہ انعام ملتا ہے تو جب ہم خود اللہ والے بنیں گے تو ہمیں کیا ملے گا اور سکون واطمینان کی کس قدر عظیم دولت عطا ہوگی۔علم اور صحبتِ اہل اللہ ارشاد فرمایا کہ دیسی آم کو لنگڑے آم کے خواص کے متعلق ایک لاکھ کتابیں پڑھا دو اور پورے وفاق میں وہ اوّل نمبر آجائے اور کتنا ہی بڑا عالم ہوجائے لیکن رہے گا دیسی آم ہی اور اس کی صحبت سے کوئی لنگڑا آم نہیں بن سکتا کیوں کہ خود اس نے لنگڑے آم کی قلم نہیں کھائی، اگر یہ لنگڑے آم کی قلم کھالے تو اب یہ خود بھی لنگڑا آم بن جائے گا اور اس کی صحبت سے دوسرے دیسی آم بھی لنگڑے آم بنیں گے، اس مثال میں ان علماء کے لیے ہدایت ہے جو اللہ والوں سے دور دور رہتے ہیں اور اپنے کو صحبتِ اہل اللہ سے مستغنی سمجھتے ہیں وہ سمجھ لیں کہ ہزاروں علم وفضل کے باوجود صحبتِ اہل اللہ کی قلم