مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
کیا یہ شخص خواب کی وجہ سے اس سے شادی کرے گا؟ اور دوسری مثال یہ ہے کہ خواب میں دیکھے کہ محمد علی کلے کا خون اس کے چڑھایا جارہا ہے لیکن بیداری میں خون کا گروپ اس کے خون سے نہیں ملتا اور ڈاکٹر کہتے ہیں کہ اگر محمد علی کلے کا خون تم نے چڑھوالیا تو سخت نقصان پہنچے گا بلکہ ہلاکت کا خطرہ ہے تو کیا یہ شخص محض خواب دیکھنے کی وجہ سے محمد علی کلے کا خون چڑھوائے گا؟ لہٰذا بیداری کی مناسبت کا اعتبار ہے خواب کا اعتبار نہیں۔ اگر خواب دیکھنے کے باوجود بیداری میں کسی شیخ سے مناسبت محسوس نہیں ہوتی تو اس سے ہر گز نفع نہیں ہوگا۔ لہٰذا شہرت نہ دیکھو مناسبت دیکھو۔نفع کا مدار مناسبت پر ہے۔ مناسبت نہ ہو تو عمر بھر اگر ساتھ رہو گے تو کچھ حاصل نہ ہوگا ۔ میرا شعر ہے ؎ آنکھ سے آنکھ ملی دل سے مگر دل نہ ملا عمر بھر ناؤ پہ بیٹھے مگر ساحل نہ ملا میں جس دن حضرت شاہ عبد الغنی صاحب پھولپوری رحمۃ اللہ علیہ سے بیعت ہونے جارہا تھا تو اسی رات کو خواب دیکھا کہ میں حکیم الاُمت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کے ایک دوسرے خلیفہ سے بیعت ہورہا ہوں لیکن چوں کہ حضرت حکیم الامت کے ارشاد فرمودہ اصول سامنے تھے اس لیے خواب کی وجہ سے مجھے وسوسہ بھی نہیں آیا کہ میں ان سے بیعت ہوجاؤں کیوں کہ بیداری میں مجھے ان سے مناسبت نہیں تھی۔ جس کو دیکھ کر اس کی محبت معلوم ہو، اس کے حرکات وسکنات اچھے معلوم ہوں،اس کی صحبت سے اللہ کی محبت میں اضافہ ہوتا جائے یہ علامات ہیں روحانی مناسبت کی،اور مناسبت کا تو ایک ہی نظر میں اندازہ ہوجاتا ہے ۔ مولانا رومی نے ایک ہی نظر حضرت شمس الدین تبریزی کو دیکھا اور دیکھتے ہی گھائل ہوگئے، مائل ہوگئے، قائل ہوگئے۔صحبت کی اہمیت کی ایک عجیب دلیل ارشاد فرمایا کہ اگر ایک کروڑ امام ابو حنیفہ اور ایک کروڑ امام بخاری اور ایک کروڑ امام ابنِ حجر عسقلانی جیسے حافظ الحدیث محدثین جنہیں ایک ایک لاکھ احادیث مع اسناد کے یاد تھیں، بیٹھے ہوں اور وہیں اونٹ چرانے والا ایک ادنیٰ صحابی بیٹھا ہو