مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
سے عرض کیا کہ اب اگر ایک بال برابر میں آگے بڑھوں گا تو جل جاؤں گا۔ دونوں جہاں میں صرف آپ ہی کا یہ مقام ہے کہ اب صرف آپ ہی آگے جاسکتے ہیں۔ لہٰذا آپ کا بے ہوش ہونا افضل کا غیر افضل کے سامنے بے ہوش ہونا لازم آتا ہے۔ اس اشکال کا قطب العالم حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ نے جو جواب دیا ہے وہ قابلِ وجد ہے اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حضرتِ والا گنگوہی کتنے بڑے عاشق رسول تھے۔ فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم حضرت جبرئیل علیہ السلام کی عظمتوں کی وجہ سے بے ہوش نہیں ہوئے تھے بلکہ کفارِ مکہ کے گندے آئینوں میں آپ کو اپنے مقاماتِ نبوت اور عظمتِ شانِ نبوت نظر نہیں آتی تھی اور جبرئیل علیہ السلام کو جب دیکھا تو ان کے شفاف ملکوتی آئینے میں آپ کو اپنی عظمتِ نبوت کا انکشاف ہوا لہٰذا آپ اپنی نبوت کی عظمتوں سے،اپنی نبوت کے جمال وکمال کے انکشاف سے بے ہوش ہوگئے ؎ غش کھاکے گر گئے تھے وہ آئینہ دیکھ کر خود اپنے حُسن ہی سے وہ بے ہوش ہوگئےصحبت یافتہ اور فیض یافتہ ارشاد فرمایا کہ جس بادشاہ کو اپنی بادشاہت کا علم نہ ہو وہ بادشاہ نہیں ہے۔ جس ڈپٹی کمشنر کو معلوم نہ ہو کہ میں اس حلقے کا ڈپٹی کمشنر ہوں وہ ڈپٹی کمشنر بھی نہیں ہے۔ ایسے ہی جس پیغمبر کو اپنی نبوت کا علم نہ ہو وہ نبی نہیں ہوسکتا۔ سب سے پہلے نبی کو اپنی نبوت پر ایمان لانا فرض ہوتا ہے۔ کوئی نبی دنیا میں ایسا نہیں گزرا جس نے کہا ہو کہ مجھے نہیں معلوم کہ میں نبی ہوں یا نہیں بلکہ ہر نبی نے اپنی نبوت کا ببانگِ دہل اعلان فرمایا جس طرح خاتم النبیین سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوۂ حنین میں فرمایاکہاَنَا النَّبِیُّ لَاکَذِبْ اَنَا بْنُ عَبْدِ الْمُطَّلِبْ؎ اور قیامت تک کے لیے اعلان فرمادیااَنَا خَاتَمُ النَّبِیِّیْنَ لَا نَبِیَّ بَعْدِیْ؎ کہ میں خاتم النبیین ہوں اب میرےبعد قیامت ------------------------------