مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
کسی حسین لڑکے پر نظر پڑجائے تو بھی دل میں اللہ تعالیٰ سے کہیے کہ اے اللہ !یہ میرے باپ سے زیادہ محترم ہے کیوں کہ آپ کا مہمان ہے اور مدینہ منورہ میں کسی لڑکی کو یہ سوچ کر نہ دیکھو کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مہمان ہے اس لیے میری ماں سے زیادہ محترم ہے اور کوئی اَمرد ( لڑکا ) سامنے آجائے تو سوچو کہ یہ میرے باپ سے زیادہ محترم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا مہمان ہے اس مراقبہ سے عظمتِ الوہیت اور عظمتِ رسالت کی وجہ سے نظر بچانا آسان ہوجائےگا اور نفس کو بھی شرم آئے گی، کون ایسا بے غیرت ہوگا جو اپنے ماں باپ کے لیے دل میں بُرا خیال لائے ،لوگوں نے بتایا اس مراقبہ سے عظیم نفع ہوا اور حرمین شریفین میں نظر بچانا آسان ہوگیا۔دُعا کا ایک نرالا مضمون آج بعد ظہر ایک نوجوان حضرتِ والا کے ہاتھ پر بیعت ہوئے اور بیعت فرما کر حضرت نے یوں دعافرمائی کہ اے اللہ!اس بلد الامین کی برکت سے ہمیں امین العین اور امین القلب بنادے۔عافیت کے معنیٰ ارشاد فرمایا کہ عافیت کے معنیٰ ہیں کہ زندگی اللہ کی مرضی پر مستقیم رہے۔ (3؍رمضان المبارک ۱۴۱۷ھ بروزاتوار۱۲بجے مکہ مکرمہ،جنوبی افریقہ کے دارالعلوم آزادول کے شیخ الحدیث مولانا فضل الرحمٰن صاحب جو حضرتِ والا کے مُجاز بھی ہیں اور دیگر علماء بھی موجود تھے۔)تزکیہ کا سببِ حقیقی فضل ورحمت ومشیتِ الہٰیہ ہے ارشاد فرمایا کہ اگر اللہ کو منظور نہ ہو تو شیخ بھی کسی کے اصلاح وتزکیہ میں مفید نہیں ہوسکتا۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی توحید کی حفاظت کی، صحابہ سے فرمارہے ہیں کہ میرا نبی دنیا میں ہدایت کا سب سے بڑا مظہر ہے، مظہر اتم ہے لیکن مظہر ظہور پر تو قادر ہے اظہار پر قادر نہیں ہے۔ ہدایت کی تجلی کو ہمارا نبی بھی تم پر اظہار نہیں کرسکتا، ظہور کرسکتا