مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
صداقتِ احکامِ اسلام اور مبنی علی الرّحمۃ ہونے کے دلائلِ عجیبہغیبت زنا سے اشد کیوں ہے ؟ ارشاد فرمایا کہ غیبت کا کتنا بڑا نقصان ہے کہ غیبت کرنے والا اپنی نیکیاں مفت میں اس کو دے دیتا ہے جس کی غیبت کی ہے اور اس کو خبر بھی نہیں کہ میرا کتنا بڑا نقصان ہوگیا۔ محنت کی کمائی مفت میں گنوائی۔ غیبت اسی لیے حرام ہے اور زنا سے بھی اشدّ ہے۔ صحابہ نے پوچھا کہ یا رسول اللہ! غیبت زنا سے اشد کیوں ہے ؟ فرمایا کہ زنا حق اللہ ہے، اللہ سے معافی مانگ لو معافی ہوجائے گی، جس سے زنا کیا ہے اس سے معافی مانگنا فرض نہیں ہے۔ لیکن غیبت حق العباد ہے، جب تک وہ بندہ معاف نہیں کرے گا معافی نہیں ہوگی۔زنا کے حق اللہ ہونے کی حکمت غیبت بندوں کا حق رکھا اور زنا کو خالی حق اللہ رکھا یہ اسلام کی صداقت کی بہت بڑی دلیل ہے ۔ اگر یہودی اور عیسائی اس قانون کو بناتے تو کہتے کہ جس سے زنا کیا ہے اس سے بھی جا کر معافی مانگو۔ بتائیے معافی مانگنے میں کتنی ذلّت ہوتی کہ مثلاً جس سے زنا کیا ہے مان لو وہ کوئی معزز عورت ہے اب اس کے گھر کے سامنے لائن لگائے کھڑے ہیں کہ جوانی میں جو مجھ سے غلطی ہوئی تھی اس وقت میرے دل میں خدا کا خوف نہیں تھا اب دل میں خوف آگیا لہٰذا مجھے معاف کردو۔ اگر یہ حق العباد ہوتا تو بتائیے کتنی بے عزتی ہوتی۔ راز فاش ہوتا اور مخلوق میں رسوائی ہوتی۔ زنا کو حق اللہ قرار دے کر اللہ نے اپنے بندوں کی آبرو رکھی ہے ۔ یہی دلیل ہے کہ اسلام اللہ کا دین ہے، بالکل سچا مذہب ہے۔زنا کی سزا بھی عینِ رحمت ہے اسی طرح بعض گمراہ ، ملحد اور جاہل کہتے ہیں کہ زنا کی سزا بہت سخت ہے کہ سنگسار کردو یعنی پتھر مار مار کر ہلاک کردو اور مجمع بھی لگا ہو۔ حکم یہ ہے کہ ایک جماعت بھی دیکھے۔ میں کہتا ہوں کہ اسلام کا یہ قانون بھی عینِ رحمت ہے اور نہایت اہم ہے۔