مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
لَاشَکَّ فِیْہِ پانی کیوں نہیں پیتے ۔ جس کو جان پیاری ہے وہ ایسے گلاس کا پانی نہیں پیے گا جو ایک ڈاکٹر کے نزدیک مشکوک فیہ ہے۔ تو جس کو ایمان پیارا ہوگا وہ ایسے شخص سے دین نہیں سیکھے گا جو اہل اللہ اور علمائے حق کی نظر میں مشکوک ہے۔انفرادی قیامت اور اجتماعی قیامت ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کا نام پاک اتنا عظیم الشان ہے کہ ان کے نامِ پاک کے صدقے میں زمین وآسمان قائم ہیں، سورج اور چاند قائم ہیں، اللہ کا نام حیاتِ عالم ہے، حیاتِ کائنات ہے، پوری کائنات ان کے نام کے صدقے میں زندہ ہے ۔ جب کوئی ان کا نام لینے والا نہ رہے گا تب قیامت آجائے گی۔ اس سے اندازہ کیجیے کہ جو شخص اللہ کو بھول جاتا ہے، اللہ کا نام نہیں لیتا وہ اپنے اوپر قیامت ڈھاتا ہے، وہ ظالم اپنے چاند اور سورج کو گرادیتا ہے، اپنے دل کے زمین وآسمان کو تباہ کردیتا ہے کیوں کہ حدیثِ پاک سے ثابت ہے کہ قیامت نہیں آئے گی جب تک کہ ایک بندہ بھی اللہ کا نام لینے والا ہوگا۔ تو معلوم ہوا کہ ایک دفعہ اللہ کہنے والا سارے عالم کی حیات ہے۔اللہ کا نام پاک کیا ہے؟حیاتِ کائنات ہے،حیاتِ عالم،حیاتِ ارض وسماء ہے،حیاتِ شمس وقمر ہے۔ حیات ِشجروحجر ہے، حیاتِ بحر وبرّ ہے، حیات ِجن وبشر ہے، ان کے نام سے دنیا قائم ہے۔ جو ظالم ان کو بھول کر گناہ میں مبتلا ہوتا ہے وہ اپنے اوپر اپنے دل کے اندر قیامت ڈھاتا ہے اس کا دل تباہ ہوتا ہے ، اس کے دل کے زمین وآسمان، سورج وچاند، سمندر وپہاڑ تباہ ہوجاتے ہیں۔ ہر انسان کا دل حاملِ کائنات ہوتا ہے، اللہ کی نافرمانی سے اس کی دنیا اجڑ جاتی ہے، اس کے دل پر ایک انفرادی قیامت آتی ہے۔ تو قیامت کی دو قسمیں ہوگئیں: ایک قیامت اجتماعی جو ایک دفعہ آئے گی اور ساری دنیا ختم ہوجائے گی اور دوسری قیامت انفرادی ہے کہ جو فرد اللہ کو بھول کر کسی گناہ میں مبتلا ہوجاتا ہے اس کے دل پر اسی وقت قیامت آجاتی ہے لہٰذا اللہ کے لیے اللہ کی نافرمانی نہ کیجیے، اللہ کے نام سے زندہ رہیے، اللہ کے نام پر مرتے رہیے۔اللہ کے نام پر زندہ کیسے رہیں ؟ جس بات سےاللہ تعالیٰ خوش ہوں وہ عمل کرتے رہیے تاکہ آپ زندہ رہیں۔ ان کو خوش کرنا جانِ