مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
کہیں کباب تلا جارہا ہے ، چلو اس کو حاصل کریں۔ اسی طرح جو عالم کسی اللہ والے کے زیرِ تربیت مجاہدات کی آگ میں تَلا جاتا ہے وہ لاکھ اپنے آپ کو چھپائے اس کی خوشبو دور دور جاتی ہے ۔ ایک عالَم اس سے مستفید ہوتا ہے لیکن شرط یہی ہے کہ کسی اللہ والے کی تربیت میں وہ مجاہدہ کرے۔ وہ اللہ والا جانتا ہے کہ اس کو کتنی دیر تک تَلنا ہے، کتنی آنچ دینی ہے۔ بغیر صحبتِ اہل اللہ کے مجاہدہ بھی کافی نہیں۔ اس کی دوسری مثال یہ ہے کہ تِلّی کتنا ہی مجاہدہ کرلے اور کہے کہ مجھے میرے مجاہدات کافی ہیں، مجھے پھولوں کی صحبت میں رہنے کی ضرورت نہیں تو ایسی تِلّی کو لاکھ رگڑو اور کولہو میں اس کی ہڈی پسلی ایک ہوجائے لیکن رہے گا تلّی ہی کا تیل ، روغنِ گل نہیں ہوسکتا کیوں کہ پھولوں کی خوشبو میں نہیں بسا۔اسی طرح جو شخص مشایخ سے مستغنی ہو کر مجاہدات کرتا ہے اس کا قلب نسبتِمع اللہ کی خوشبو سے محروم رہتا ہے، اور جو کسی شیخِ کامل کی صحبت میں رہ کر مجاہدہ کرے تو اس مجاہدے کی برکت سے اس میں جلبِ نور کی استعداد پیدا ہوتی ہے اور شیخ کی نسبت مع اللہ اور کیفیتِ احسانی کی خوشبو اس کے قلب کے ذرّہ ذرّہ میں نفوذ کرجاتی ہے اور وہ صاحبِ نسبت اور حاملِ کیفیتِ احسانی ہوجاتا ہے ۔ یہ ہے صحبت کی اہمیت۔ لہٰذا اہلِ علم اپنے علم پر ناز نہ کریں، علم کا پندار توڑ کر کسی اللہ والے کے قدموں میں اپنے کو مٹادیں پھر اے علماء ! آپ کے کمیاتِ علمیہ شرعیہ حاملِ کیفیاتِ احسانیہ ہوں گے اور آپ کے علم میں وہ انوار پیدا ہوں گے کہ سارا عالَم حیران ہوگا اور ایک عالَم آپ سے سیراب ہوگا۔ بعد مغرب ۲۸؍ ربیع الثانی ۱۴۱۸ ھ مطابق ۳۱؍اگست ۱۹۹۷ء بروزِ اتوار ساڑھے چھ بجے شام برمکان مفتی حسین بھیات صاحب Lenasia(جنوبی افریقہ )صوفیا کو ہلکے حُسن سے احتیاط کا مشورہ ارشاد فرمایا کہ جب تیز ٹھنڈک ہوتی ہے تو آدمی ہوشیار ہوجاتا ہے کہ گرم کپڑے پہن لو ورنہ ٹھنڈک لگ جائے گی لیکن جب ہلکی ٹھنڈک ہو تو زیادہ احتیاط کرو کیوں کہ ہلکی ٹھنڈک آہستہ آہستہ ہڈی میں اتر جائے گی اور آپ کونزلہ زکام بخار میں