مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
منور ہو، جو روح اللہ تعالیٰ کے قربِ خاص سے مشرف ہو، ناممکن ہے کہ وہ کمزور رہے اور نفس پر غالب نہ ہو۔ نفس کی لومڑی ہر وقت اس کے چنگل میں ہوگی ۔ روح غالب ہوگی اور نفس مغلوب رہے گا۔ لہٰذا اس زمانے میں جب کہ بے پردگی وعریانی عام ہے روح کو نفس پر غالب کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ بس نظر کی حفاظت کرو۔ یہ اتنا بڑا غم ہے کہ نفس پر زلزلہ طاری ہوجاتا ہے۔ غم کے ان ہی جھٹکوں سے قلب میں اللہ کی محبت کی بجلی پیدا ہوتی ہے۔ اور جب روح اللہ تعالیٰ کی تجلیاتِ قرب سے منور ہوگی اور کثرت سے حلاوتِ ایمانی نصیب ہوگی تو ناممکن ہے کہ کمزور رہے اور نفس پر غالب نہ ہو۔تکمیلِ محبت ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے عاشقوں کے عشق کی تکمیل کے لیے زمین پر حسینوں کو بکھیر دیا اور ہمیں حکم دے دیا کہ خبردار! انہیں دیکھنا مت۔ اس طرح اللہ تعالیٰ نے اپنے عاشقوں کے عشق کی تکمیل کی ہے۔ مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے ؎ ہوتی نہ یوں تکمیلِ محبت اپنی تمنا ہوتی جو پوری عاشق کا کام محبوب کی رضا پر جان دینا ہے۔ دل کی تمنا تو یہ ہے ہم ان حسینوں کے نوک پلک کو دیکھیں لیکن محبوبِ حقیقی تعالیٰ شانہٗ کی مراد یہ ہے کہ ان کو نہ دیکھو، لہٰذا اگر محبت کامل چاہتے ہو تو اللہ کی مراد کو غالب رکھو اپنی مراد کو توڑ دو، دل کو توڑ دو، کیوں کہ بندہ بجمیع اعضا بندہ ہے۔ جب ہم اللہ کے غلام ہیں تو دل بھی اللہ کا غلام ہے، آنکھیں بھی اللہ کی غلام ہیں ،کان بھی اللہ کے غلام ہیں، زبان بھی اللہ کی غلام ہے، لہٰذا ان کو خدا نہ بناؤ بندہ بنا کے رکھو اور کہو کہ اے خدا !آدابِ بندگی اور وفاداری کا یہی تقاضا ہے کہ ہم اپنا دل توڑ دیں گے لیکن آپ کو ناراض کرکے حرام لذت حاصل نہیں کریں گے ۔ اللہ تعالیٰ کی کامل محبت حاصل کرنے کا یہی راستہ ہے۔