مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
علاج کڑوی دوا سے ہوتا ہے جس کا نام کونین ہے۔ روحانی ملیریا کی کڑوی دوا کیا ہے؟ وہ ہے تقویٰ اور گناہ چھوڑنا، حرام سے بچنا اور گناہ چھوڑنا نفس کو بہت کڑوا معلوم ہوتا ہے لہٰذا جو تقویٰ کی کڑوی دوا کونین کھاتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو دولتِ کونین عطا فرماتے ہیں بلکہ تقویٰ وہ کونین ہے جس سے خالقِ کونین ملتا ہے۔ بس یہ ملیریا اتر جائے یعنی تقویٰ پیدا ہوجائے تو پھر ادراک ہوگا کہ اللہ تعالیٰ کی ذات میں صفت تخلیقیہ لِمَلَاحَۃِ لَیْلٰی نامِ مولیٰ میں موجود ہے ۔ابھی تو بعض لوگ قوتِ سامعہ سے سن کر یہ علم الیقین حاصل کررہے ہیں اور عین الیقین اپنے حُسنِ ظن سے حاصل کررہے ہیں کہ شاید مقرر اس نعمت سے نوازا گیا ہو، اور حق الیقین اس وقت حاصل ہوگا جب اللہ تعالیٰ کا نام پاک قلب وروح میں مع اپنی تمام صفات کے متجلّی ہوجائے گا۔ (۲۲؍ ستمبر ۱۹۹۷ ء صبح پونے دس بجے ریل کے پلیٹ فارم پر)حفاظتِ نظر کے لیے ایک عجیب مؤثر مراقبہ ارشاد فرمایا کہ اگر گوری کالی کرسچین عورتوں پر نظر پڑجائے اور ان کی حقارت دل میں آئے یا ان کی طرف میلان ہو تو فوراً نظر ہٹا کر اللہ سے کہو کہ یہ پیغمبر زادیاں ہیں،آدم علیہ السلام کی اولاد ہیں۔ اے اللہ! ان کو ایمان دے دے۔ اس کے دو فائدے ہوں گے: ایک تو اس مراقبے سے کہ یہ پیغمبر کی بیٹیاں ہیں ان کی طرف بدنظری کرنے سے خوف معلوم ہوگا، اور دوسرے یہ کہ اللہ تعالیٰ خوش ہوں گے کہ یہ میرا بندہ میری مخلوق پر کتنا مہربان ہے کہ ان کی ہدایت کے لیے دعا کررہا ہے لہٰذا اللہ تعالیٰ اس کو اپنا پیار عطا فرمائیں گے۔لذتِ قربِ حق نقد ہے اُدھار نہیں ارشاد فرمایا کہ لوگ کہتے ہیں کہ جنّت تو اُدھار ہے یہ صوفی لوگ ہمیں حسینوں نمکینوں کی نقد لذت چھڑواتے ہیں اُدھار جنّت کے وعدے پر، لیکن دوستو! جنّت تو اُدھا ر ہے لیکن مولیٰ اُدھار نہیں ہے وَھُوَ مَعَکُمْ اَیْنَمَا کُنْتُمْ الخ