مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
لے کر جاتا ہے۔ اپنے اپنے ملکوں سے آپ کے پاس ہم اپنے گناہوں پر ندامت اور توبہ واستغفاراورطلبِ معافی کی درخواست کا تحفہ لائے ہیں تاکہ آپ ہم کو معاف کرکے اپنی صفتِ عفو کا ہم پر ظہور فرما کر اپنا محبوب عمل ہم پر جاری فرمادیں کیوں کہ ہم نالائقوں کے پاس آپ کے لائق اس سے بہتر کوئی تحفہ نہیں مگر یہ تحفہ ہم نے آپ کے رسول سرور ِعالم سید الانبیاء صلی اللہ علیہ وسلم سے سیکھا جن سے زیادہ آپ کا کوئی مزاج شناس نہیں۔ (آج سے چند سال پہلے جنوبی افریقہ سے واپس ہوتے ہوئے عمرے کے لیے مکہ شریف کے راستے میں بھی حضرتِ والا نے یہ مضمون بیان فرمایا تھا۔جنوبی افریقہ کے چند علماء بھی ہمراہ تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمرہ کے سفر میں اس بار جو مزہ آیا وہ زندگی بھر کبھی نہیں آیاتھا اور یہ دعا بھی ہم اکثر پڑھتے تھے لیکن حضرتِ والا نے جس انداز میں تشریح فرمائی وہ ہمارے حاشیۂ خیال میں بھی نہیں گزری تھی۔ جامع)تکمیلِ لَا اِلٰہَ فرمایا کہ اللہ جب ملتا ہے جب لَا اِلٰہَ کی تکمیل ہو۔ جو غیر اللہ سے جان نہ چھڑاسکا وہ کیسے اللہ کو پائےگا۔اللہ تعالیٰ نے کلمہ اور ایمان کی بنیاد میں لَا اِلٰہَ کو مقدم کیا ہے کہ میں خالقِ عطرِ عود ہوں لیکن تم غیر اللہ کی نجاست اور غلاظت کے ساتھ میری خوشبوئے قرب چاہتے ہو، یہ ناممکن ہے۔ پہلے لَا اِلٰہَ کی تکمیل کرو، پتھروں کے اِلٰہَسے تو تم کلمے کی برکت سے بچ گئے لیکن جو چلتے پھرتے اِلٰہَہیں یعنی حسین صورتیں ان سے تم نے کہاں اپنے دل کو بچایا ۔ یہ بھی الٰہِ باطل ہیں۔اور اس کی دلیل یہ آیت ہےاَفَرَءَیۡتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰـہَہٗ ہَوٰىہُ؎ اے محمد ! کیا آپ نے ان کو دیکھا جو اپنے نفس کی خواہش کو خدا بنائے ہوئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ غض بصر کا حکم دے رہے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بدنظری کو آنکھوں کا زنا فرمارہے ہیں لہٰذ ا یہ حسین شکلیں بھی الٰہِ باطل ہیں ان کو بھی دل سے نکالو تب لَا اِلٰہَکی ------------------------------