مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
ہماری دولت کی کیا قیمت ہے۔ اگر کوئی مال دار اپنی ساری دولت اس دین پر فدا کردے تو اس دین کی عظمتوں کا حق ادا نہیں ہوسکتا ، اگر کوئی عالم اپنی زندگی کی ہر سانس علم ِدین کی نشر واشاعت میں فدا کردے تو اس دین کی عظمتوں کا حق ادا نہیں ہوسکتا، اگر کوئی شہید اس دین پر اپنا خون بہادے تو اس دین کی عظمتوں کا حق ادا نہیں ہوسکتا۔ہماری جان، ہمارا مال، ہمارا علم ، حضورصلی اللہ علیہ وسلم کے ایک قطرۂ خونِ مبارک کے سامنے کیا حقیقت رکھتا ہے۔دعا کا ایک جملہ دل سوز مجلس کے آخر میں حضرتِ والا نے دعا فرمائی اور دعا کے آخر میں اللہ تعالیٰ کے حضور میں عرض کیا کہ اے رحمتِ بحر ِذخار!آپ کی رحمت کی ایک موج ہم پر نازل ہوجائے تو ہم سب کے بیڑے پار ہوجائیں۔حیّ علی الصلوٰۃ کا عاشقانہ ترجمہ ارشاد فرمایا کہ حی علی الصلوٰۃ کا عالما نہ ترجمہ ہے کہ آؤ نماز پر لیکن اس کا ایک عاشقانہ ترجمہ کرتا ہوں کہ مؤذن اعلان کررہا ہے کہ اللہ تعالیٰ فرمارہے ہیں کہ اے میرے غلامو! جلدی جلدی وضو کرکے تیاری کرلو،مولائے کریم اپنے غلاموں کو یاد فرمارہے ہیں۔ پانچ وقت یاد فرمانا کیا یہ محبت کی دلیل نہیں ہے؟ کسی کی امّاں پانچ وقت بیٹے کو بلائے تو بیٹا ہر طرف گاتا پھرتا ہے کہ میری امّاں کو مجھ سے بڑا پیار ہے، کئی دفعہ کہتی ہے کہ بیٹا! دوکان سے آکر اپنے کو دکھا جایا کرو،ہم تمہارے لیے تڑپتے رہتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے کرم کی بارش کو دیکھو کہ دن میں پانچ دفعہ ہم کو بلاتے ہیں کہ میرے دربار میں آؤ اور مجھ سے باتیں کرو۔ نماز معراج المؤمنین ہے۔مجھ سے ملاقات کرو اور میرے قدموں میں سر رکھ دو، ایک شاعر نے سجدہ کی یوں تعبیر کی ہے ؎ پردے اُٹھے ہوئے بھی ہیں ان کی نظر ادھر بھی ہے بڑھ کے مقدر آزما سر بھی ہے سنگ در بھی ہے