مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
پر مرنے میں جو مزہ آتا ہے پوری کائنات میں ایسا مزہ کہیں نہیں ہے، نہ بادشاہوں کو نصیب ، نہ مال داروں کو نصیب، نہ دنیائے رومانٹک کے لیلیٰ مجنوں کو نصیب، نہ بریانی پلاؤ والوں کو نصیب ۔ دلیل یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیںوَلَمۡ یَکُنۡ لَّہٗ کُفُوًا اَحَدٌ اللہ کی برابری اور ہمسری کرنے والا کوئی نہیں ہے لہٰذا اللہ کے نام کی برابری کرنے والا بھی کوئی نہیں ہوسکتا۔اور جینے اور مرنے کی تفصیل کیا ہے؟اللہ کے نام پرجینے کا مطلب ہے کہ جس بات سے اللہ خوش ہو، جو ان کا حکم ہو اس کو اللہ کے لیے بجا لاؤ ۔نماز ، روزہ ، حج ، زکوٰۃ جس وقت جو حکم ہو اس کی تعمیل کرو، جہاد کا حکم ہو جہاد کرو۔ یہ اللہ کے نام پر جینا ہوگیا۔ اور اللہ کے نام پر مرنا کیا ہے ؟ جس بات سے اللہ ناراض ہو، جس چیز کو اللہ نے منع کردیا، اس میں چاہے کتنا ہی مزہ شیطان دکھائے اور ساری دنیا اخبارات ، ریڈیو اور ٹیلی ویژن سے اعلان کرے کہ اس ناچ گانے میں اور لڑکیوں اور ٹیڈیوں کے چکر میں بہت مزہ آرہا ہے تو اللہ کے نام پر مرنے کے یہ معنیٰ ہیں کہ چاہے کتنا ہی دل چاہے اللہ کا حکم سمجھ کر وہ حرام مزہ نہ ہو اور دل کا خون کرلو۔ نظر بچاؤ ، دل بچاؤ ، جسم بچاؤ تو سمجھ لو کہ اللہ کے نام پر مرگئے ، نظر سے حسینوں کو نہ دیکھو، دل میں ان کا خیال نہ لاؤ اور جسم سے حسینوں کے قریب نہ رہو۔ اگر آفس میں کسی لڑکی کو پی اے رکھ لیا اب لاکھ نظر نیچی کیے رہو شیطان گرمی پہنچادے گا۔آپ بتائیے کہ اگر کہیں آگ جل رہی ہے اور ایک آدمی آنکھ بند کیے ہوئے آگ کو دیکھ نہیں رہا ہے تو آگ کی گرمی آئے گی یا نہیں؟ بس یہ حسین بھی آگ سے کم نہیں ہیں۔ تو اللہ کے نام پر جینے کا مزہ اور اللہ کے نام پر مرنے کا جو مزہ ہے پوری کائنات میں کہیں نہیں ہے دوستو ! لیکن افسوس کہ دنیا تو امپورٹ ایکسپورٹ آفس بنی ہوئی ہے۔ رات کو منہ سے کھایا اور صبح کو لیٹرین میں نکال دیا ۔ اللہ اس لیے نہیں کھلاتا کہ کھاتے رہو اور لیٹرین میں جمع کرتے رہو۔ اللہ نے روٹی اس لیے دی ہے کہ اس روٹی سے جو خون بنے اور اس خون سے آنکھوں میں قوتِ دیدنی ، کانوں میں قوتِ شنیدنی ، زبان میں قوتِ گفتنی ، ہاتھوں میں قوتِ گرفتنی ، پاؤں میں قوتِ رفتنی آئے، ان ساری قوتوں کو اللہ پر فدا کردو۔ کان سے وہی سنو جس سے مالک خوش ہو ، آنکھوں سے وہی دیکھو جس سے مالک