مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
اسی دوران جنوبی افریقہ سے تقریباً پچیس حضرات خانقاہ امدادیہ اشرفیہ گلشن اقبال کراچی میں برائے تزکیہ واصلاح تشریف لائے جن میں بعض اکابر علماء بھی تھے جو حضرتِ والا کے مُجاز بھی ہیں۔ انہوں نے بھی قونیہ کے سفر میں حضرتِ والا کی ہمراہی کی اجازت لے لی۔ مئی ۱۹۹۷ءکے تیسرے عشرے میں جناب مولانا ایوب سورتی صاحب اور میزبانِ برطانیہ جناب عثمان صاحب نے فون پر بتایا کہ ان شاء اللہ تعالیٰ وہ لوگ ۹؍ جون ۱۹۹۷ ء کو حضرتِ والا کے استقبال کے لیے لندن سے استنبول پہنچ جائیں گے لہٰذا حضرتِ والا دامت برکاتہم اور احقر راقم الحروف کی سیٹ ترکی ایئر لائن سے ۱۰؍ جون ۹۷ ۱۹ء کو بک کرادی گئی۔ حضرتِ والا کے ساتھ کراچی سے احقر راقم الحروف سمیت تین افراد اور تھے۔ ۵؍ صفر المظفر ۱۴۱۸ ھ مطابق ۱۰؍جون ۱۹۹۷ ء بروز منگل ساڑھے تین بجے شب جہاز نے کراچی سے استنبول کے لیے پرواز کی ۔ فجر کی نماز جہاز میں ادا کی گئی اور ترکی کے مقامی وقت کے مطابق ساڑھے سات بجے صبح ہمارا جہاز استنبول کے ہوائی اڈے پر اُترا۔ موسم نہایت خوشگوار اور معتدل تھا۔استنبول کے ہوائی اڈے پر مولانا ایوب سورتی صاحب اور عثمان صاحب کے ساتھ بارہ افراد موجود جو لندن سے حضرتِ والا کے ساتھ قونیہ جانے کے لیے تشریف لائے تھے۔ ہوائی اڈے سے قیام گاہ پہنچ کر حضرتِ والا نے آرام فرمایا اور یہ طے پایا کہ ظہر کی نماز پڑھ کر کھانے سے فارغ ہو کر حضرتِ والا ڈیڑھ دو گھنٹہ آرام فرمائیں۔ اور چوں کہ آج کل دن بہت بڑا ہے اس لیے ساڑھے چار بجے کے قریب میزبانِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کے مزار پر حاضری دی جائے۔ چنا ں چہ بعد استراحت حضرتِ والا کے ساتھ ہم سب مزار پر حاضر ہوئے اور ایصالِ ثواب کیا۔ اگلے دن ۱۱؍ جون ۱۹۹۷ ء بروز بدھ صبح آٹھ بجے جنوبی افریقہ سے ۱۹ افراد جن میں چھ علماء تھے،استنبول پہنچے۔ ان میں مولانا عبد الحمید صاحب مہتمم دار العلوم آزادول