مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
کیفیت پیدا ہوگی جس سے گناہوں سے مناسبت ختم ہوجائے گی۔ جیسے قطب نما کی سوئی میں تھوڑا سا مقناطیس کا مسالہ لگا ہے، اس کو جس طرف بھی گھما ؤ وہ اپنا رُخ شمال کی طرف کرلیتا ہے۔ ذکر اﷲ کی برکت سے ہمارے دل کی سوئی میں نور کا ایک مسالہ لگ جائے گا پھر ساری دنیا کے گناہ آپ کو اپنی طرف دعوت دیں تو دل قطب نما کے سوئی کی طرح کانپنے لگے گا اور جب تک توبہ کرکے اپنا رُخ اﷲ کی طرف صحیح نہیں کرے گا ، بے چین رہے گا۔ ذکر کی برکت سے آپ کو ساری دنیا مل کر بھی گمراہ نہیں کرسکتی، ان شاء اﷲ۔ ۳)گناہوں سے بچنے کا اہتمام اور اﷲ والا بننے کا تیسرا نسخہ کیا ہے؟ گناہوں سے بچنے کا اہتمام۔ جو اسبابِ گناہ ہیں ان سے مکمل دوری اختیار کرو۔ اس کی دلیل ہے تِلْکَ حُدُوْدُ اللہِ فَلَا تَقْرَبُوْھَا؎ جو اﷲتعالیٰ کی حدود ہیں ان کے قریب بھی نہ رہنا۔ اﷲ تعالیٰ ہمارے خالق ہیں ہماری کمزوریوں سے واقف ہیں کہ یہ عورتوں سے قریب رہے گا تو کب تک بچے گا ، اگر عورت کو پی اے رکھ لیا تو بغیرپئے ہیپئے رہے گا۔ لہٰذا اسبابِ گناہ سے بچنے کے لیے تھوڑی سی ہمت سے کام لینا پڑے گا، تھوڑا سا کم کھانا پڑے گا اس لیے کہ صحابہ کے پیٹ پر پتھر بندھے تھے ہمارے آپ کے پیٹ پر پتھر نہیں بندھے ہیں۔ اگر لڑکیوں کو نوکر رکھنے سے پچاس ہزار فرینک کماتے ہو تو تھوڑا سا کم کماؤ کیوں کہ ان لڑکیوں سے مسلمانوں کا بھی ایمان خراب ہوگا اور تمہارا بھی۔ کیوں کہ جب تنخواہ دوگے تو پھر شیطان پہنچے گا کہ تم تنخواہ دیتے ہو اور یہ تمہاری نوکر بھی ہے پھر کیوں نہ اس سے اور مزہ حاصل کرو۔ گمراہی کے وساوس آنے شروع ہوجائیں گے اور اگر آپ بچ بھی گئے کیوں کہ آپ نے اﷲ والوں کی صحبت اٹھائی ہوئی ہے لیکن آیندہ آپ کی اولاد نہیں بچ سکتی۔ کل کو ہمارے نوجوان بچوں کے اخلاق ان کرسچین لڑکیوں کے ساتھ خراب ہوسکتے ہیں اس لیے اسبابِ گناہ سے خود بھی بچیے اور اپنی اولاد کو بھی بچائیے۔ جو شخص یہ تین کام کرلے گا ان شاء اﷲ تعالیٰ! ولی اﷲ ہوجائے گا۔ ------------------------------