مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
سخت گناہ ہے۔ اس سے کہو کہ آپ غیبت نہ کیجیے مجھے تکلیف ہورہی ہے مجھے گناہ میں مبتلا نہ کیجیے۔ اس کا دفاع کرو یعنی اس کی تعریف کرو کہ وہ اچھے آدمی ہیں۔ حدیثِ پاک میں ہے کہ جس نے اپنے مسلمان بھائی کا دفاع کیا اور اس کی غیبت کو روک دیا اﷲ اس کا اجر اس کو دنیا میں بھی دیں گے اور آخرت میں بھی دیں گے اور جس نے غیبت سنی اور غیبت کرنے والے کی ہاں میں ہاں ملائی کہ ہاں مجھ کو بھی یہی ڈاؤٹ (شک) ہے ، ٹھیک کہتے ہو یار یہ تو میں نے بھی دیکھا ہے کہ اس کے اندر یہ خرابی ہے، تو اَدْرَکَہُ اللہُ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ ؎ اﷲ اس کو دنیا اور آخرت میں عذاب دے گا اور اگر دفاع کی قدرت یا ہمت نہیں تو اس مجلس سے اُٹھ جائے جہاں غیبت ہورہی ہے لہٰذا روزانہ اﷲ سے یوں کہیے کہ یا اﷲ! مخلوق کا کوئی حق ہم نے مارا ہو ، کسی کی غیبت کی ہو ، یا غیبت سنی ہو یا ان کو بُرا بھلا کہا ہو تو یہ جو میں صبح و شام تینوں قل پڑھتا ہوں اس کا ثواب ساری اُمت کو دے دیجیے یعنی جن جن کے حق ہمارے اوپر ہیں ان کو اس کا ثواب دے دیجیے تاکہ قیامت کے دن آپ ان کو ہم سے راضی کردیں تو ان شاء اﷲیہ تینوں قل والا وظیفہ آپ کو مخلوق کے شر سے بھی بچائے گا اور ساتھ ساتھ بندوں کا حق بھی ادا ہوتا رہے گا۔ منشا یہ ہے کہ غیبت کا کفارہ یہ ہے کہ جب تک اس کو اطلاع نہیں ہوئی تو جس مجلس میں غیبت کی ہے ان لوگوں کے سامنے اپنی نالائقی کا اعتراف کرے کہ ہم سے بڑی نالائقی ہوئی، اگر ان میں ایک عیب ہے تو سینکڑوں خوبیاں بھی ہیں اور اﷲ سے بھی معافی مانگیں اور اس کو ایصالِ ثواب کریں، لیکن اگر اس کو آپ کی غیبت کی اطلاع ہوگئی تو اب اس سے معافی مانگنا واجب ہے اور اگر اطلاع نہیں ہے تو خواہ مخواہ جاکر اس کا دل خراب مت کرو۔ اس بے چارہ کو خبر بھی نہیں تھی اور آپ کہہرہے ہیں کہ مجھے معاف کردیجیے میں نے کل آپ کی غیبت کی تھی۔ اِس سے اُس کو اذیت ہوگی۔ روزانہ صبح و شام تینوں قل پڑھ کر یوں دعا کیا کیجیے کہ اے اﷲ! اس کا ثواب ان لوگوں کو عنایت فرمائیے جن کا میں نے انجانے میں کوئی حق مارا ہو، بُرا بھلا کہا ہو، ------------------------------