مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
ہمچو مجنوں بو کنم ہر خاک را خاکِ لیلیٰ را بیا بم بے خطا مولانا فرماتے ہیں کہ جو مولیٰ کے عاشق ہیں وہ بھی مثل مجنوں کے ہر مٹی کو سونگھتے ہیں اور جس خاک میں مولیٰ ہوتا ہے تو وہ سونگھ کربتادیتے ہیں کہ اس کے قلب میں مولیٰ ہے۔ اللہ کے عاشقین اللہ والوں کے چہرے سے ، ان کی آنکھوں سے، ان کی گفتگو سے پتا پاجاتے ہیں کہ یہ دل صاحبِ نسبت ہے۔ تیسرے چور نے کہا کہ میرے بازو میں ایسی طاقت ہے کہ چاہے کتنی ہی موٹی دیوار ہو میں گھر میں گھسنے کے لیے اس میں سوراخ کردیتا ہوں۔چوتھے نے کہا کہ میں ماہرِ حساب ہوں،پی ایچ ڈی میتھمیٹکس (Mathametics)ہوں کتنا ہی بڑا خزا نہ ہو چند سیکنڈ میں حساب لگا کر تقسیم کردیتا ہوں۔پانچویں نے کہا کہ میرے کانوں میں ایسی خاصیت ہے کہ میں کتّے کی آواز سن کر بتادیتا ہوں کہ کتّا کیا کہہ رہا ہے۔چھٹے نے کہا کہ میری آنکھوں میں یہ خاصیت ہے کہ جس کو اندھیری رات میں دیکھ لیتا ہوں دن میں اس کو پہچان لیتا ہوں۔اب سب چوروں نے بادشاہ سے پوچھا کہ اے چور بھائی! تمہارے اندر کیا خاص بات ہے ؟ شاہ محمود نے کہا کہ بھئی! میری داڑھی میں ایک خاصیت ہے کہ ؎ مجرماں را چوں بہ جلّاداں دہند چوں بجنبد ریشِ من ایشاں رہند جب مجرمین کو پھانسی کے لیے جلّادوں کے حوالہ کردیا جاتا ہے اس وقت اگر میری داڑھی ہل جاتی ہے تو مجرمین پھانسی کے پھندے سے چھوٹ جاتے ہیں۔یہ سن کر چور مارے خوشی کے کہنے لگے کہ ؎ قوم گفتندش کہ قطب ما توئی روز محنت ہا خلاصِ ما توئی آپ تو چوروں کےقطب ہیں۔ جب ہم کسی مصیبت میں پھنسیں گے تو آپ ہی کے ذریعے ہم کو خلاصی ملے گی ۔ لہٰذا فیصلہ ہوا کہ آج بادشاہ کے یہاں چوری کی جائے کیوں