مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
مصیبت نہیں ہے ۔ بس تم اِنَّا لِلہْ پڑھ لو اور صابرین کی صف میں شامل ہوجاؤ۔ یہ علومِ آسمانی ، عطا ئےربانی ہیں۔ میں نے کہیں دیکھا نہیں۔ اللہ تعالیٰ نے یہ بات دل میں ڈالی کہ بشارت بری چیز پر نہیں دی جاتی۔معلوم ہوا مصیبت مؤمن کے لیے بری چیز نہیں ہے اور کیوں بری نہیں ہے ؟ کیوں کہ مؤمن جب صبر کرتا ہے تو اس کے بدلے میں، میں اس کو مل جاتا ہوں اِنَّ اللہَ مَعَ الصّٰبِرِیْنَ؎ میری معیتِ خاصہ سے مشرف ہوجاتا ہے۔غموں کے کنکر پتھر دے کر اگر میں اس کو مل جاؤں تو کیا یہ سستا سودا نہیں ہے ؟ جمادے چند دادم جاں خریدم بحمد اللہ عجب ارزاں خریدم ایک بزرگ فرماتے ہیں کہ چند کنکر پتھر دے کر میں اس جانِ حیات کو پاگیا الحمد للہ کہ میں نے اللہ کو بہت سستا پایا۔ مصیبت پر صبر کے بدلے میں چند غموں کے بدلے میں دونوں جہاں کا مالک مل گیا۔اگر جان دے کر بھی اللہ ملتا تو سستا سودا تھا ؎ متاعِ جانِ جاناں جان دینے پر بھی سستی ہے اور مصیبت کیا چیز ہے ؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مصیبت کی تعریف بھی فرمادی کہ کُلُّ مَایُؤْذِی الْمُؤْمِنَ فَھُوَ مُصِیْبَۃٌ ہر وہ چیز جو مؤمن کو تکلیف دے وہ مصیبت ہے سبحان اللہ ! کیسی جامع تعریف ہے ۔ لہٰذا عِنْدَ لَدْغِ الشَّوْکَۃِ وَعِنْدَ لَسْعِ الْبَعُوْضَۃِ وَعِنْدَ انْقِطَاعِ الشَّسْعِ وَعِنْدَ انْطِفَاءِ السِّرَاجِ؎ یعنی کانٹے کے چبھ جانے پر اور اور مچھر کے کاٹنے پر اور جوتے کا تسمہ ٹوٹ جانے پر اور چراغ گل ہوجانے پر سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے اِنَّا لِلہْ پڑھا ہے لہٰذا ان مواقع پر اِنَّا لِلہْ پڑھنا سنت ہے۔ ------------------------------