مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
2) یَاکَرِیْمُ:کہہ کرپکارتےرہو۔کریم کے تین معنیٰ ہیںاَلَّذِیْ یُعْطِیْ بِدُوْنِ الْاِسْتِحْقَاقِ وَالْمِنَّۃِ کریم وہ ذات ہے جو بدونِ استحقاق فضل فرمادے ۔ یعنی جو اپنی نالائقی سے کسی کرم کے لائق نہیں، جس کا حق نہیں بنتا لیکن جو بغیر حق بنے کرم فرمادے وہ کریم ہے۔اور دوسری تعریف ہےاَلَّذِیْ یَتَفَضَّلُ عَلَیْنَابِدُوْنِ مَسْئَلَۃٍ وَّلَا وَسِیْلَۃٍ جو بغیر مانگے اور بغیر کسی وسیلے کے اپنے کرم کی بارش فرمادے اور تیسری تعریف ہےاَلَّذِیْ یَتَفَضَّلُ عَلَیْنَا فَوْقَ مَا نَتَمَنّٰی بِہٖ جو ہماری تمناؤں اورہمارے حوصلوں سے زیادہ عطا فرمادے۔ جیسے حکایت ہے کہ کسی کریم سے ایک بوتل شہد کسی نے مانگا، اس نے ایک مشک دے دیا۔ سائل نے کہا کہ حضور! میں نے تو ایک بوتل مانگا تھا آپ نے ایک مشک دے دیا۔ کریم نے کہا کہ تم نے مانگا تھا اپنے حوصلے کے بقدر میں نے دیا اپنے حوصلے کے مطابق ۔ تو جب دنیا کے کریموں کا یہ حال ہے تو اس کریمِ مطلق کی کیا شان ہوگی جو اپنے غیر محدود دریائے کرم سے دنیا کے کریموں کو کرم کی بھیک عطا فرماتا ہے ؎ میرے کریم سے گر قطرہ کسی نے مانگا دریا بہادیے ہیں دُربے بہا دیے ہیں اور چوتھی تعریف ہےاَلَّذِیْ لَایَخَافُ نَفَادَ مَا عِنْدَہٗ؎ کریم وہ ہے جس کو اپنے خزانۂکرم کے ختم ہونے کا اندیشہ نہ ہو۔لہٰذایَاکَرِیْمُکہہ کر پکارتے رہیے ظاہری وباطنی نعمتوں سے اللہ تعالیٰ جھولی بھردے گا۔ 3) اور تیسرا نام ہے یَا مُغْنِیْ جس کے معنیٰ ہیں غنی کرنے والا۔ اس نام کے صدقے میں ظاہری غنا بھی حاصل ہوگا اور باطنی غنا بھی یعنی ہاتھ میں بھی خوب پیسہ رہے گا اور قلب بھی غیر اللہ سےمستغنی رہے گا، حسینوں کے حُسن سے اللہ تعالیٰ اس کے دل کومستغنی کردیں گے ۔ حدیثِ پاک کی دعا ہےاَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ ------------------------------