مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
تقریر کے بعد چندے کا اور پیسے کا نام لے لے تو تقریر کا سارا اثر ختم ہوجائےگا۔ جو عظمتِ دین کو قائم رکھے گا مالک کا کرم ان شاء اللہ تعالیٰ!اس کو محروم نہیں کرے گا۔ اس کے لیے غیب سے اسباب پیدا ہوں گے۔ ایک زمانے میں، میں بہت مقروض ہوگیا،مدرسے کی پانچ منزلہ عمارت کی تعمیر کی وجہ سے جو مسجد کے دائیں طرف ہے جہاں اب دین کی تعلیم ہورہی ہے۔ بس ایک دن ایک ملک سے فون آیا کہ یہاں ایک تاجر ہیں، اللہ والے آدمی ہیں وہ کچھ رقم آپ کے مدرسے میں دینا چاہتے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ کب بھیجیں، اور کتنا بھیجیں میں نے کہا کہ وہ خود براہِ راست مجھ سے بات کریں۔ پھر ان کا خود فون آیا کہ میں ایک مہینے سے کوشش کررہا ہوں لیکن درمیان والے صاحب جو آپ سے تعلق بھی رکھتے ہیں وہ بھول جاتے ہیں۔ ۳۵ لاکھ کا قرضہ ہوگیا تھا خالی اسی شخص نے بھیج دیا اور وہ میرے مرید بھی نہیں ہیں اور میں نے ان سے کہا بھی نہیں اور کسی سے کہلوایا بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مہینے سے عالمِ غیب سے بار بار میرے دل میں تقاضا ہورہا ہے کہ میں آپ کے مدرسے میں کچھ رقم پیش کروں۔ لہٰذا اللہ کے کرم کا اختر جتنا بھی شکر ادا کرے کم ہے کہ بغیر اشارہ کنایہ بے منت مخلوق انتظام فرمادیا ؎ بے سوالی بھی نہ خالی جائے گی دل کی بات آنکھوں سے پالی جائے گی کیا نظر مجھ پر نہ ڈالی جائے گی کیا مری فریاد خالی جائے گی میں نے اپنی اولاد کے لیے ابھی تک کوئی مکان بھی نہیں بنایا اور الحمد للہ! مجھے اس کا کوئی غم بھی نہیں ہے۔ اپنا ناظم آباد کا مکان بیچ کر میں یہاں گلشن میں آگیا، ایک کتب خانہ کرلیا جو ذریعۂ اشاعتِ دین ہے، اور اللہ کے کرم سے عظمتِ دین اور عزتِ نفس کے ساتھ کام ہورہا ہے۔ برطانیہ ، امریکا، باربڈوز، ری یونین ، جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش برسوں سے سفر ہورہا ہے، کوئی شخص نہیں کہہ سکتا کہ میں نے کبھی مدرسے مسجد کا نام لیا