مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
|
نازل فرمائیں کہ اگر ان کا استحضار ہے تو آدمی کو گناہ کرنے کی ہمت نہ ہوگی، اس استحضار سے اللہ تعالیٰ کی ایسی عظمت وہیبت پیدا ہوجائے گی کہ گناہ کی طاقت تو رہے گی مگر اس طاقت کو استعمال کرنے کی طاقت نہ رہے گی ۔ پہلی آیت ہےوَھُوَ مَعَکُمْ اَیْنَ مَاکُنْتُمْ؎ جہاں کہیں بھی تم ہو اللہ تمہارے ساتھ ہے۔ دنیا میں کوئی جگہ ایسی نہیں ہے جہاں اللہ تمہارے ساتھ نہ ہو۔ اب ایک اشکال یہ ہوسکتا تھا کہ ساتھ تو ہے لیکن ساتھ رہنے سے دیکھنا تو لازم نہیں آتا جیسے کوئی نابینا ا ٓپ کے ساتھ ہو مگر دیکھ نہیں رہا ہے کہ آپ کیا کررہے ہیں۔ تو اللہ تعالیٰ نے دوسری آیت میں اس وہمِ باطل کی اصلاح فرمادی اَلَمْ یَعْلَمْ بِاَنَّ اللہَ یَرٰی؎ کیا انسان نہیں جانتا کہ اللہ ہر وقت اس کو دیکھ رہا ہے ۔ جو دوسروں کو آنکھیں عطا کرتا ہے وہ بھلا خود نابینا ہوگا ؎ جو کرتا ہے تو چھپ کے اہلِ جہاں سے کوئی دیکھتا ہے تجھے آسماں سے یہ میرا شعر ہے کہ جو لوگ چھپ کے گناہ کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ ہم کو کوئی دیکھتا نہیں ہے وہ جان لیں کہ خدا ان کو دیکھ رہا ہے۔ چناں چہ ہمارے سید الطائفہ شیخ العرب والعجم حضرت حاجی امداد اللہ صاحب مہاجر مکی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہر صوفی بلکہ ہر مؤمن کو چاہیے کہ تھوڑی دیر خواہ دو منٹ یا ایک منٹ یہ مراقبہ کرے کہ اللہ ہم کو دیکھ رہا ہے یہ چند منٹ کا مراقبہ چوبیس گھنٹے کام دے گا جیسے گھڑی میں چابی تو آپ آدھے منٹ میں لگادیتے ہیں مگر وہ چلتی ہے چوبیس گھنٹہ ۔ لہٰذا روزانہ چند منٹ آنکھ بند کرکے آپ اتنا سوچ لیں کہ اللہ مجھے دیکھ رہا ہے تو یہ خیال چوبیس گھنٹے قائم رہے گا اور جب روزانہ کی مشق سے دل میں جم جائے گا تو پھر گناہ کرنے کی جرأت نہ ہوگی۔ نافرمانی اور گناہ چھوڑنے کا یہ بہترین علاج ہے جو خود اللہ تعالیٰ کا بتایا ہوا ہے۔ ------------------------------