مواہب ربانیہ |
ہم نوٹ : |
موجود ہیں۔ اب جو ان طریقوں پر عمل کرلے ان شاء اللہ اولیائے صدیقین میں داخل ہوجائے گا۔ الحمد للہ! مولانا رومی کا یہ مصرع حل ہوگیا کہ ؎ صبر بگزیدند وصدیقیں شدند جن لوگوں نے سلوک میں صبر اختیار کیا یعنی نیک عمل پر قائم رہے، مصیبت پر شکایت نہیں کی اور گناہ سے بچنے کا غم اُٹھایا یہ سب اولیائے صدیقین ہوجاتے ہیں۔ اللہ ان کے دل میں ایسی خوشی دیتا ہے کہ وہ شکر ادا کرتے ہیں کہ اللہ! تیرا شکر ہے کہ ہم نے گناہ کے کنکر پتھر پھینکے اور اس کے بدلےمیں تو مل گیا ؎ جمادے چند دادم جاں خریدم بحمد اللہ عجب ارزاں خریدم الحمد للہ کہ اللہ کو ہم نے سستا پایا کہ گناہ جیسی خراب چیز چھوڑ کر اگر اللہ کو پاجاؤ تو کیا اللہ کو سستا نہیں پاگئے ؟اللہ تعالیٰ کافی ہے،اللہ باقی ہے اور دنیا کے جتنے مزے ہیں سب ختم ہونے والے ہیں ؎ زیں سبب ہنگامہا شد کل ہدر یہ ہنگامے سب ختم ہونے والے ہیں ، جوان بڈھی ہونے والی ہے ، نیا مکان پُرانا ہونے والا ہے، کپڑے پُرانے ہونے والے ہیں، خوشبودار بریانی لیٹرین میں بدبودار نکلے گی، کالے بال سفید ہونے والے ہیں،لڑکے نانا ابّا ہونے والے ہیں،لڑکیاں نانی امّاں بننے والی ہیں،ہرطرف فناہے۔مولانا فرماتے ہیں:ساری خوشیاں ایک دن ختم ہوجائیں گی لیکن اللہ کی محبت کی خوشی ہمیشہ قائم رہے گی ؎ زیں سبب ہنگامہا شد کل ہدر باشد ایں ہنگامہ ہردم گرم تر اللہ کی محبت کے ہنگامے ، اللہ کی محبت کا جوش وخروش ومستیاں ہمیشہ گرم رہتی ہیں ۔ باقی سب کی گرمیاں ٹھنڈی ہوجاتی ہیں۔ جو لڑکی آج سولہ سال کی ہے جب وہ ستّر سال کی ہوگی تو اس وقت یہ گرمی اور خوشی رہے گی ؟ یا اس کو دیکھ کر سرپیٹ کر سر پٹ بھاگو