احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
نبی ہے کہ اپنے ذاتی فائدہ کو پہلے تاڑ لیتا ہے۔ جاننے والے کہتے ہیں کہ اس کی کامیابی فصاحت اور مضبوطی دلائل پر منحصر نہیں بلکہ اس گرم جوشی اور کشش پر ہے جو ملنے والے کو اس کی صورت دیکھنے سے پیدا ہوتی ہے جب وہ بولتا ہے تو بعض سامعین کو اس کے الفاظ سنائی نہیں دیتے۔ وہ صرف اپنی نظر اس کے چہرے پر جمائے رہتے ہیں اور اس کی اوضاع چمکدار آنکھوں اور عالمانہ ابروئوں پر فریفتہ ہوجاتے ہیں جب وہ اپنے شاندار کلمات ختم کرکے بیٹھ جاتا ہے تو سامعین بے خودی سے ہوش میں آتے ہیں۔ مگر اس پر اعتراض کرنے کی کسی کو جرأت نہیں پڑتی یا عقل نہیں آتی۔ پچھلے دنوں وہ نیویارک میں معہ اپنے ۳۰۰۰؍حواریوں کے بدین غرض آئے تھے کہ خدا کے کام کے واسطے چندہ وصول کریں۔ حواریوں نے میڈیسن کے میدان میں کھانا کھایا اور مختلف سستے بورڈنگ ہائوسوں میں رہنے کو چلے گئے۔ لیکن خود معہ اپنی بیوی کے ایک فیشن ایبل ہوٹل میں اترے۔ آپ نے پولیس میں اطلاع لکھائی ہے کہ میری بیوی کا بروچ جس کی قیمت ساڑھے چار ہزار روپے ہے گم ہوگیا ہے۔ غالباً کسی نے استقبال کے وقت اڑالیا۔ تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۳ء ۲۴؍نومبر کے شمارہ نمبر۴۴؍کے مضامین اس میں مسلم، قادیانی مراسلت کے علاوہ یہ مضامین تھے: ۱… ایک پنجابی نبی۔ نامہ نگار کرزن گزٹ! ۲… عوام آسمانی باپ کے لے پالک کا شکار کیوں بنتے ہیں؟ ر۔ف۔ہ۔ شاہجہان پوری! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں: ۱ … ایک پنجابی نبی نامہ نگار کرزن گزٹ! یانیر کے جس مضمون کا ذکر ہم نے مجمل طور پر کیا تھاکرزن گزٹ میں اس کا پورا ترجمہ حسب ذیل چھپا ہے۔ ’’جو لوگ چشم بیناء رکھتے ہیں یا اس میں تماشا گاہ کی آنکھ کھول کر سیر کرتے