احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کے نہ صرف علماء کرام بلکہ عوام اہل اسلام نے بھی خلیفہ جی کو قابل خطاب نہیں سمجھا۔ بس یوں ان کی گرم بازاری پر اوس پڑ گئی۔ ایڈیٹر! ۳… کتاب عصائے موسیٰ کا جواب ۳۱؍جولائی گزشتہ کے الحکم میں اعلان دیا گیا ہے کہ کتاب عصائے موسیٰ کا جواب تیارہے۔ مگر یہ نہیں لکھا کہ کتاب امروہہ سے ملے گی یا قادیان سے، اور کتاب کا حجم کیا ہے اور اس کی کیا قیمت ہے۔ معلوم ہوتا ہے کہ لوگوں سے معقول رقم اینٹھنے کو گول مول اعلان دیا گیا ہے۔ اس نقاب کی اوجھل سے جواب کی حقیقت اور اس کی جھلک بھی معلوم ہوگئی۔ اس سست اور دوحرفی اعلان سے یہ پتہ بھی لگ گیا کہ ڈبل درگبند اور آواز درپیش ہے۔ آخر ؎ کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے جواب عصائے موسیٰ کے لکھنے کے قبل تو وہ وہ لاف زنی تھی کہ آسمان سر پر اٹھا لیا تھا اور مرزائیوں کی بڑی بھاری میٹنگ کے بعد امروہی مولوی صاحب جواب لکھنے کو منتخب ہوئے تھے۔ گویا مرزائیوں میں بھی گھر سے فالتو اور مرد میدان بننے کے قابل تھے۔ مگر جب جواب لکھ کر اور چھپ کر تیارہوگیا تو دو حرفی اعلان دینے پر خاتمہ ہوگیا۔ اگر کتاب مذکورہ درحقیقت چھپ کر تیار ہو گئی ہے تو ہم کو یقین نہیں کہ اس کی ایک کاپی منصف عصائے موسیٰ منشی الٰہی بخش صاحب کے نام بھیجی گئی ہو۔ چہ جائیکہ دوسرے علماء اور مشائخ کے نام اور شحنہ ہند کے نام بھیجتے ہوئے تو لرزہ چڑھتا ہے۔ کیونکہ یہاں شیرلگتا ہے۔ خدا کی شان ہے ایک وہ بھی زمانہ تھا کہ مرزاقادیانی ایک چھوٹی سے چھوٹی کتاب اور ایک آدھ ورق کا اشتہار بھی شائع کرتے تھے تو رجسٹریاں کراکر علماء ومشائخ اسلام کے نام بھیجتے تھے کہ جواب دو۔ یا ایک یہ بھی زمانہ ہے کہ اپنی تصانیف کو عورتوں کے ناپاک چیتھڑوں کی طرح مردان اسلام سے چھپاتے ہیں۔ اس عرصے میں سینکڑوں رسالے مرزائی عقائد کی تردید میں شائع ہوئے۔ بھلا کسی مختصر سے رسالے کا جواب بھی بن پڑا۔ پھر کیونکر ممکن ہے کہ عصائے موسیٰ جیسی مبسوط کتاب کا ٹھیک جواب بن پڑا ہوگا۔ جو بالکل مرزاقادیانی کا صحیح اور سچا اعمالنامہ ہے۔ ہاں اپنے حمقاء کا نمک حلال کرنے کو کوئی دو ورقی چہار ورقی نکال دی ہوگی کہ لیجئے جواب ہوگیا اور دلوائیے دودھ، ملیدا اور رکھشنا اور دانت گھسائی۔ عصائے موسیٰ کا جواب لکھتے ہوئے تو دو سال ہوگئے۔ حال میں حضرت پیر مہر علی شاہؒ نے جو بسیط کتاب سیف چشتیائی چھپوا کر مفت شائع فرمائی ہے۔ دیکھیں اس کا جواب کتنے دنوں میں ہوسکے گا۔ بھلا آپ کس کس کا جواب دیں گے۔ عمامہ سنبھالتے ہی سنبھالتے