احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
میرے لڑکے بشیر کی آنکھیں اچھی طرح کھول دے اور اس کو تیز دکھا۔ اس صورت میں لفظ بشیر طفلی کا بدل واقع ہوا ہے اور حسب قاعدہ نحو بدل اور مبدل منہ کا ایک حال ہوتا ہے۔ یہاں طفلی مضاف اور مضاف الیہ ہوکر معرفہ اور بشیر نکرہ ہے اور اگر یہ کہو کہ طفلی مفعول اوّل اور بشیر مفعول ثانی ہے۔ اوّل تو کلام عرب میں تبریق متعدی المتعدی نہیں آتا۔ دوم بشیر پر مفعول کا نصب نہیں نہ اس کے آگے۔ الف ہے کہ بشیراً پڑھا اور سمجھا جائے۔ بہرحال مرزاقادیانی کا خدانحو سے بالکل نابلد ہے جب اس نے صرف نحو کی تعلیم ہی تجدید شوکت کے دارالعلوم میں نہیں پائی تو زبان عرب میں کیوں الہام کرتا ہے۔ اگر الہام کے یہ معنے کہو کہ اچھا کر دے اپنے لڑکے بشیر کو تو علاوہ اس نقص کے کہ باپ میں اچھا کرنے کی طاقت نہیں بیٹے میں ہے۔ بجائے طفلی کے طفلک ہو اور حسب قاعدہ نحو بشیر معرف باللام ہونا چاہئے۔ یعنی ’’برق طفلک البشیر‘‘ پس معلوم ہوا کہ آسمانی باپ بالکل گھانس کھا گیا ہے اور بیٹا اس سے بڑھ کر۔ اس بساط پر علماء اسلام سے تحدی کی جاتی ہے اور اغلاط واسقام کے پزاوے (اعجاز المسیح) کا جواب طلب کیا جاتا ہے۔ امید ہے کہ ہمارے نامہ نگار علماء بھی اس الہام پر ضمیمے میں بحث فرمائیں گے اور اگر کوئی نکتہ ہم سے رہ گیا ہو تو اس کی چھان بین کریں گے۔ ایڈیٹر! ۴… مرزاقادیانی سے آخری دو ہاتھ ’’مولننا الشوکت سلام علیک وعلیٰ من لدیک‘‘ گو خدا کے فضل سے مرزاقادیانی کے دعاوی ہی ایسے ہیں کہ اہل علم ان کے سننے ہی سے ان کے مکذب ہو جاتے ہیں۔ علاوہ اس کے زمین وآسمان کی شہادت بیّنہ ان کی تکذیب کر رہی ہے۔ مگر بحکم بدراباید رسانید میرے جی میں مدتوں سے ایک تجویز کھٹک رہی ہے۔ امید ہے کہ اب اس کے پورا ہونے کا وقت آگیا ہے۔ آپ اپنے ناظرین کی آگاہی کے لئے درج فرماویں۔ مرزاقادیانی نے ایک اشتہار میں چالیس علماء کو مباحثہ کے لئے طلب کیا ہوا ہے۔ ہر چند میں نے بحکم لاتکلف الانفسک اپنی طرف سے خط لکھا اور استدعا کی کہ میں مباحثہ کو حاضر ہوں۔ مگر آپ اسی بات پر جمے رہے کہ چالیس پورے کر دو۔ چونکہ ندوۃ العلماء کا جلسہ امرتسر میں ہونے والا ہے۔ آپ کے ناظرین بھی اکثر شریک جلسہ ہوں گے۔ پس اگر آپ اس تجویز کو مکمل کریں کہ اہل علم جو شریک جلسہ ہونے کو آئیں ایک ہفتہ پہلے آپ کو منظوری سے اطلاع دیں کہ ہم بھی مرزاقادیانی کے مباحثہ میں شریک ہیں اور آپ بحیثیت سیکرٹری مرزاقادیانی کو رجسٹر ونوٹس