احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
استاد کی تقلید پر تقیہ کرکے متعہ ہی کرلیتے مگر یہ بات بھی ہاتھ نہ آئی۔ علی ہذا ایک روز مجنون صاحب گھومتے گھامتے مرزا قادیانی کے خاص خلوت خانے میں جاڈٹے۔ دیکھتے کیا ہیں خلوت خانہ کیا ہے پری زادوں کا جمگھٹ اور اندر کا اکھاڑا ہے اور مرزا قادیانی سب کے درمیان کے بیچوں بیچ میں کنھیا بنے بیٹھے ہیں۔ مزے ہیں، بہاریں ہیں، اس قلندری ملنگ اور مجنونی نہنگ کے دیکھتے ہی سارا نظر فریب زاہد کش طلسم زیروزبر ہوگیا اور پری زادیں پھر سے اڑ گئیں ؎ پڑی محفل میں ہلچل اٹھ چلے سب کیا قیامت ہے یہ کیسا صور تونے نالۂ آتش افشاں پھونکا خیر! دوسرے روز مجنون صاحب اسی طرح اس کمرے میں جاگھسے جہاں آسمانی باپ کی جانب سے لے پالک پر الہام ہوتا ہے۔ دیکھتے کیا ہیں کہ چار طرف عربی کتابیں کھلی ہیں اور مرزا قادیانی الفاظ کی کاٹ تراش کررہے ہیں کہ کسی فقرے کا سرلیا اور کسی کا پائوں اور پھر ان کو محاورات عرب سے منطبق کیا۔ مجنون صاحب کے پہنچتے ہی یہ سارا کاغذی جہاز جو جعل کے طوفان میں چل رہا تھا۔ ڈانواں ڈول ہوگیا۔ الغرض مرزاقادیانی کے غل مچانے پر دو چار آدمی ادھر ادھر سے دوڑے اور جنونی صاحب کو ڈنڈا ڈولی کرکے باہر لاڈالا۔ جب جاسوس بن کر کوٹھی کٹھلے کا سارا دھرا ڈھکا معلوم ہوگیا تو مجنون صاحب قادیان میں بھلے چنگے ہوگئے۔ مرزائی چار طرف سے دوڑے اور لگے چہ میگوئیاں کرنے۔ بھلا مجال تھی کہ بیماری یا جن بھوت یا مؤکل اور بیر کا اثراک لحظہ کو بھی رہ سکتا۔ یہ باتیں تو حضرت اقدس کے ناخنوں میں پڑی ہیں اور چونکہ آپ نبی اﷲ ہیں لہٰذا تمام جن اور بھوت اور مؤکل آپ کے تابع ہیں۔ حکم نہ مانیں تو رہیں کہاں۔ مازندران سے سب کے چھوپڑے اکھاڑ کر پھینک دئیے جائیں اور فلیتے سلگا کر سب کو فی النار والسقر کردیا جائے۔ ۶ … مرزائیوں کی کارستانیاں مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اٹاوہ کے جن سیدھے سادھے مسلمانوں کا نام مرزائی اخبار البدر نے بزمرہ بیعت کنندگان مشتہر کیا تھا اور پھر انہوں نے گزشتہ ضمیمہ میں تردید چھپوائی تھی اور بیعت پر تبرّا بھیجا تھا اب ہم کو بذریعہ نامہ نگار معلوم ہوا ہے کہ مرزا قادیانی کے بعض حواری ان غریبوں پر زور ڈال رہے ہیں اور سختی کررہے ہیں کہ مرزائی ہونے کی تردید کیوں شائع کرائی مگر وہ لوگ بدستور دین اسلام پر