احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
مرزا قادیانی ہی تواریخ کو ٹٹول کر بتائیں یا آسمانی باپ کے سامنے روئیں گڑگڑائیں۔ بالک ہٹ کریں تاکہ وہ الہام کردسے کہ ۳۰؍دجالوں کی تعداد اب تک پوری ہوگئی ہے یا کچھ دجال ابھی تک آنے باقی ہیں۔ تیس دجال تو یورپ وافریقہ میں مرزا قادیانی کے سامنے ہی ڈنڈپیل رہے ہیں اور خم ٹھونک رہے ہیں اور خود مرزا قادیانی ان کو اوروہ مرزا قادیانی کو دجال بتارہے ہیں۔ مرزا قادیانی کے پاس کیا ضمانت ہے کہ آئندہ کوئی دجال نہ آئے گا اور اگر آئے تو یہ عجیب امر ہوگا کہ مسیح موعود کے بعد دجال آئیں گے۔ حالانکہ جن احادیث کو مرزا قادیانی اپنی مسیحیت کا تمغہ بناتے ہیں ان میں یہ درج ہے کہ پہلے دجال آئے اور عیسیٰ موعود نازل ہوکر اس کو قتل کریں گے۔ مرزا قادیانی نے تو اب تک ایک چوہیا کا بچہ بھی قتل نہیں کیا۔ وہ فرماتے ہیں کہ دجال ریلیں ہیں تو کیا مرزا قادیانی نے ریلیں برباد کردی ہیں یا آئندہ برباد کریں گے اور ریلوں کے ڈرائیوروں اور منتظموں کو تہ تیغ کردیں گے۔ بے شک شیطان بھی دجال سے کم نہیں بلکہ وہ تو تمام دجالوں کا قبلہ گاہ اور خالق دجاجلہ ہے جو دجال صفت انسانوں کو عیسیٰ موعود بناتا اور ان کو یقین دلاتا ہے کہ تم مسیح موعود ہو۔ یہودیوں پر کیا حصر ہے جنہوں نے اولوالعزم پیغمبر کو دجال بتایا بلکہ دنیا کی مختلف قوموں نے تمام انبیاء خصوصاً آنحضرتa کو کیا کچھ نہیں کہا لیکن کیا ان کا کہنا کچھ چل سکا۔ انبیاء تو انبیاء ہی رہے اب ہم بہت جلد دنیا کو دکھائیں گے کہ مرزا قادیانی تمام گزشتہ دجالوں کے مقابلہ میں اکیلے دجال ہی رہے یا ان سے بھی کئی بانس آگے بڑھ گئے اور انشاء اﷲ ہم اپنی زندگی ہی میں علاوہ موجودہ چار دجالوں کے چند دجال اور بھی پیدا ہوتے دکھائیں گے اور وہ بھی دنیا کو اسی طرح دعوت دیں گے جس طرح مرزا قادیانی دے رہے ہیں۔ تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۳ء ۸؍اکتوبر کے شمارہ نمبر۳۸؍کے مضامین ضمیمہ شحنہ ہند کے شمارہ ۳۸؍میں رفعت اﷲ خان مسلمان اور شرافت خان قادیانی کے درمیان شاہجہان پور میں ہونے والے مباحثہ کی رپورٹ شائع ہوئی۔ اس کا بقیہ ۱۶؍اکتوبر کے شمارہ نمبر ۳۹؍اور ۲۴؍اکتوبر کے شمارہ نمبر ۴۰میں بھی شائع ہوا۔ ان تینوں کو ہم نے یہاں ترتیب سے جمع کردیا ہے۔ (مرتب)