احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
اور غیر استفہام کے مطالب قادیانی پر ظاہر کرنے لازم ہوں گے اور جب الہام ہے تو پھر استفہام کیسا اور پھر قیاس مذکورہ پر بھی قادیانی کی عربی دانی باطل ہو جائے گی۔ گویا اس کو فعل لازم اور متعدی کی تمیز حاصل نہ ہوگی۔صح جو فعل لازمی ہے متعدی نہیں ہوسکتا اور نہ اس کا کوئی مفعول بہ آسکتا ہے اور نہ اس کا کوئی اسم مفعول غیر متعدی کے مستعمل ہوسکتا ہے۔ صح کا صفت مؤنث ہونا صحیح ہے۔ جیسا کہ حسن اور شرف لازمی افعال کا شریف اور حسین مستعمل ہے اور فعل لازمی کا اسم مفعول۔ صح میں ممیزہ کا قائل ہونا اور اس کا ملہم بنانا اور زوجتی کی مفعولیت کا اقرار کرنا دائرہ عقل ونقل سے خارج ہوگا۔ اگر قادیانی اصح کے ہمزہ کو ہمزہ استفہام نہ سمجھیں تو اس صورت میں صح زوجتی الہام کنندہ کا مقولہ ہی نہ رہا۔ بلکہ یہ مقولہ کو دن قادیانی کا ہوا اور اگر اصح ماضی مانا جائے تو اصحاح باب افعال سے کلام عرب میں نہیں آیا۔ اگر اس لفظ کو اصح پڑھا جاوے جو صیغہ واحد متکلم کا ہے تو اس صورت میں معنی یہ ہوں گے کہ میں اپنی زوجہ کو صحت دیتا ہوں۔ اس صورت میں اس کے کلمہ کفر ہونے میں کسی قسم کا شک نہیں۔ کیونکہ اگر یہ ملہم کا مقولہ ہوتا تو ملہم صاحب اگر قادیانی کا مقولہ ہے تو بھی کلمہ کفر ہے۔ کیونکہ صحت وسقم اڈیٹر۔ واہ مولانا کیا کہنا ہے آپ دونوں صاحبوں نے مل کر تو مرزا قادیانی کے ملہم کا بالکل جھونپڑا ہی کاٹ کر رکھ دیا۔یہ الہام مرزا جی پر نہیں ہوا۔ بلکہ مرزا جی کی زوجہ ام المرزائین پر ہوا ہے۔ خود بدولت مرزا جی بھی نہیں سمجھے جاہل ہیں ’’انت بمنزلۃولدی‘‘ اقوال باب افعال سے ہے۔ یعنی تو پیدا کرنے والی میرے بیٹے کی ہے اور بیٹے مرزا جی ہیں۔ اب ذرہ زور سے خوشی میں ایک تو قہقہہ لگائیے۔ قہ …قہ… قہ… قہ… قہقہہ۔ ۴… غلطی کا ازالہ اس عنوان کا ایک اشتہار منجانب مرزا غلام احمد قادیانی خاک کی نظر سے گزرا۔ اس میں قادیانی نے اپنے متعلق کہا کہ میں نبی اور رسول ہوں اور میرے اس دعوے سے آنحضرتa کے خاتم نبوۃ ہونے کو صدمہ نہیں پہنچتا وہ یہی ہے کہ ہم کو فنافی الرسول کا مرتبہ حاصل ہے۔ یہ عاجز مرزا اور تمام مرزائیوں سے پوچھتا ہے کہ فنافی الرسول امرخیالی ہے یا واقعی۔ اگر خیالی ہے تو دعوے نبوت میں بھی خیال وگمان ہی ہو اور اگر واقعی ہے تو یہ بتلانا ضروری ہے کہ فنا کی حالت میں مرزا کو رسول کریمa سے صرف عینیت من کل الوجوہ ہوئی ہے یا صرف اوصاف وعوارض آنحضرتa اور مرزا کے آپس میں متحد ہوگئے ہیں۔ جیسے ختم نبوت کی نقیض ہے ویسے ہی بوجہ دیگر باطل ہے۔ اوّل اس لئے کہ مرزا حضرت عبداﷲ کا نطفہ نہیں۔ اور دوم اس لئے کہ اس کا نسب