احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
بیعت ہم نے اسی زمانہ میں سنی۔ ایڈیٹر البدر کو چاہئے کہ تفصیل وار ایک نرخ نامہ بیعت کا شائع کردے کہ فیس بیعت درجہ اول اس قدر ہے اور فیس بیعت درجہ دوم اس قدر اور درجہ سوم اس قدر۔ علی ہذا۔ بقدر مراتب۔ ایسی تحریر سے ہر شخص بخوبی واقف ہوجائے گا اور اپنی حیثیت کے موافق مرید ہوا کرے گا اور امراء لوگ تو ضرور درجہ اول ہی کی بیعت میں داخل ہوں گے وہ غرباء کے حقیر درجہ میں رہنا کب پسند کریں گے۔ اس تدبیر سے کھٹا کھٹ رقم ہاتھ آتی چلی جائے گی۔ میں امید کرتا ہوں کہ ایڈیٹر صاحب البدر ضرور میری رائے سے اتفاق کریں گے اور بہت جلد نرخ نامہ جس کی سرخی یہ ہوگی (نرخ نامہ بیعت مرزائی) تحریر کرکے شائع فرمائیں گے۔ مرزائی سوسائٹی حصول شہرت وحصول زرمیں تدبیریں تو بڑھ بڑھ کر سوچتی رہتی ہیں مگر بعض وقت ایسی برعکس پڑتی ہے کہ بجائے نفع کے نقصان ہوجاتا ہے جیسا کہ ہم نے اوپر لکھا کہ چند لوگ مرید ہونا چاہتے تھے مگر نام خارج ہونا سن کر باز رہے۔ یہ نقصان ہوا یا نہیں۔ جب لوگوں نے دیکھا کہ وہاں ہدایت ودایت کچھ نہیں بول تول کا کارخانہ کھلا ہے تو فوراً بیعت کو خیرباد کہا۔ الراقم: بندہ خاکسار ابو الفضل محمد تفضل حسین متوطن اٹاوہ خادم شرع شریف مدرس مدرسہ اسلامیہ اٹاوہ۔ ایڈیٹر… آسمانی باپ اور اس کے لے پالک کے یہاں تو کمائو پوتوں کی پوچھ ہے۔ خالی ہاتھ منہ تک نہیں جاتا۔ قادیان بھی جائو تو اپنا راتب ساتھ لیتے جائو اور بس! ۲ … طیراً ابابیل اور منارہ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ایک گزشتہ الحکم میں لے پالک نے آسمانی باپ کے حضور فریاد کی کہ ’’شام کے وقت ایک جانور ان کی مجلس پر حملہ کرتا ہے۔ ہم اگرچہ اسے بعد میں چھوڑ ہی دیں مگر موقع پاکر ضرور پکڑیں گے۔‘‘ ہم سے سنئے! وہ جانور لے پالک کے ہاتھ نہیں آسکتا کیونکہ آسمانی باپ کا بھیجا ہوا ہے جو آج کل بداعمالیوں کے باعث غضب ناک ہے وہ تو ’’طیراً ابابیل ترمیہم بحجارۃ‘‘ ہے اور اصحاب المنارہ پر جو ہاتھی کا روٹ چکھ رہے ہیں حملہ کرتا ہے خصوصاً مرزا قادیانی پر جو بیت اﷲ جانے سے اپنے چیلوں کو روکتے ہیں اور بجائے اس کے حج قادیان کی ہدایت کرتے ہیں۔ اوّل تو خود منارے کے تیار ہونے میں کھنڈت پڑ گئی ہے جیسا کہ ۳۰؍اپر یل کے الحکم میں صاحب ڈپٹی کمشنر بہادر گورداسپور کی توجہ دلائی گئی ہے کہ لوگ اس کی مخالفت پر آمادہ ہیں۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ صاحب ممدوح کی خدمت میں کچھ عرائض گئی ہیں کہ منارے کی تعمیر سے حفظ امن میں خلل