احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
مطابق نہ ہوگا وہ یقینا مردود ہے۔ یہ دجال اس امر کا بھی مدعی ہے کہ وہ امور خرق عادات کا مالک ہے جس کا ایک ثبوت اس کی تفسیر سورۂ فاتحہ سے جو اس کے نزدیک معجزہ ہے اور دنیا اسے ہذیان و وساوس کا مجموعہ خیال کرتی ہے۔ کیا اگر اس قسم کی لغو اور مہمل کتاب جس کو کوئی عاقل تسلیم نہیں کر سکتا ایک شخص کے لئے نبوت کی دلیل ہے تو وہ کتاب جس کو دنیابھر کے اہل علم تسلیم کر لیں مصنف کے خدا ہونے کی دلیل ہوگی؟ کیا اس غافل کو یہ خیال ہے کہ محض قرآن مجید کاایک کتاب ہونا آنحضرتa کے نبی ہونے کے لئے کافی تھا۔ نہیں بلکہ قرآن اس لئے معجزہ ہے کہ اس میں تمام علوم الٰہیہ اور اصول تمدن واخلاق وغیرہ مندرج ہیں جن سے دنیا نے صلاح وسداد کا رستہ پالیا اور وہ ایک ایسے امیّ کی زبان سے ظاہر ہوئے جو پہلے کچھ بھی نہ جانتا تھا۔ مع ہذا وہ فصاحت وبلاغت میں وہ پایہ رکھتا ہے کہ روئے زمین کے بلغاء اس کے سامنے سرتسلیم خم کرتے ہیں۔ اس شخص کا یہ خیال کہ سورۂ فاتحہ اس کے مسیح ہونے پر ناطق ہے اور الفاظ رحمن ورحیم سے حضور علیہ الصلوٰۃ والسلام اور غلام احمد قادیانی کی طرف اشارہ کیاگیا ہے۔ درحقیقت قرآن مجید کی ذلت کرنا اور اس کو بازیچۂ طفلان سمجھنا ہے۔ کیونکہ یہ شخص کسی خاص اصول لغت وعلم استدلال کا پابند نہیں۔ اس لئے ممکن ہے کہ آہستہ آہستہ تمام قرآن مجید کو اپنی شان میں ناطق ثابت کرنے لگے۔ مگر یہ بات محض جلوۂ سراب ہے۔‘‘ (چودھویں صدی) ۴… مرزائی مذہب ہے آزادی مذہب کا نام، اس لئے مرزائی ہو جاتے ہیں اکثر خاص وعام (سلسلہ کے لئے ضمیمہ شحنہ ہند مورخہ ۱۶؍ستمبر ۱۹۰۲ء کے ص۲۹۰ کو دیکھو) چونکہ اخبار الحکم ایک پاجی وکمینہ اخبار ہے اور سوالعن وطعن گالی گلوچ کے اس میں کچھ نہیں ہوتا۔ کیونکہ مسیح کاذب کی یہی ایک قولی وفعلی وتقریری سنت ہے جس کی پابندی ہر مرزائی پر فرض ہے۔ لہٰذا اس مضمون میں بھی جناب فاضل بٹالوی سلمہ اﷲ تعالیٰ ودیگر علماء دین واولیاء اﷲ کو پیٹ بھر کر گالیاں دی ہیں۔ ہم ان گالیوں اور لعن وطعن کا کچھ جواب نہ دیں گے۔ ہم کو اصل مطلب سے غرض ہے ہم صرف مرزاقادیانی کے حج نہ کرنے کے عذرات جو بدتر از گناہ ہیں الحکم سے نقل کر کے ان کا جواب دیتے ہیں۔ قال… ’’آپ نے کبھی اپنے شیخ مولوی عبداﷲ غزنوی کا تو اس الزام سے تنزیہہ کیا ہوتا۔‘‘