احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کے دلائل طلب کرے گا۔ اس میں بخیہ کھل جائے گا۔ اور دو تین ہی بحثوں میں ترکی تمام ہوجائے گی۔ انشاء اﷲ تعالیٰ! اب رہا آپ کا یہ دعویٰ کہ میں پیشین گو اوررمال اور نجومی ہوں۔ علاوہ اس کے کہ آپ اس دعویٰ میں بھی ہیٹے اور جھوٹے ہیں۔ جیسا کہ واقعات شہادت دے رہے ہیں جن کے دہرانے کی ضرورت نہیں۔ خود قرآن کی رو سے غیب دانی کا دعویٰ کرنے والے مردود ہیں۔ اور اگر آپ کو اپنی نظم ونثر کا دعویٰ ہے اول تو اس کی بھی ہم کماحقہ چتھاڑ کرچکے ہیں۔ دوم! اصلی مسیحؑ نے ناظم وناشر اور شاعر بننے کا کب دعویٰ کیا اور قرآن وحدیث میں کہاں لکھا ہے کہ مسیح موعود وناظم اور ناشر اور شاعر بن کر آئے گا۔ کسی بات کا تو آپ جواب دیں۔ ۴ … مرزائی مردہ زندہ ہوگیا مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! گزشتہ مرزائی اخبار میں لکھا ہے کہ فلاں مرزائی کا لڑکا سخت علیل قریب بمرگ تھا۔ مرزا قادیانی کی دعا اور توجہ سے زندہ ہوگیا۔ اس صورت میں تو تمام طبیب جو سخت سخت امراض کا علاج کرتے ہیں۔ مسیح موعود ہیں پھر مرزاقادیانی کا مردے کوزندہ کرنا تو خلاف قانون فطرت نہیں۔ مگر عیسیٰ مسیحؑ کا احیاء اموات خلاف فطرت ہے۔ یعنی ’’ابرٔ الاکمہ والابرص واحیی الموتیٰ باذن اﷲ‘‘ سے مراد روحانی احیاء ہے۔ جو بات دیگر انبیاء کے لئے محال ہے۔ وہ مرزا قادیانی کے لئے ممکن بلکہ واقع ہے۔ اس مسئلے کو آپ کی بلا جانے کہ الممکن ممکن دائماً والمحال محال دائما۔ پچھلے سال خود مرزاقادیانی کا اکلوتا اور چہیتا بیٹا ہاتھوں پر آگیا تھا اور ام المرزائین روتی بسورتی ٹسوے بہاتی۔ اپنے لاثانی نبی (شوہر) کے پاس آئی تھی کہ یہ آسمانی باپ کا پیارا ہوگیا ہے۔ اس کو واپس لائو۔ مرزا قادیانی نے اسی وقت پھنک ایک اور پھنک دو کا بروزی چھومنتر پڑھ کر زندہ کردیا تھا اور اس کی شہادت خود ام المرزائین نے دی کہ لے پالک کی قسم آسمانی باپ کی قسم۔ منارے کی قسم مرزائی ٹھاکر دوارے کی قسم۔ جو اس میں ذرا بھی شک ہو۔ ہوبہو عین میں اسی طرح ہوا۔ اب غور فرمائیے کہ ام المرزائین کی ایک شہادت دو لاکھ مرزائیوں کی شہادت کے برابر بلکہ اس سے بھی بڑھ کر ہے پھر جب خاص الخاص مرزا قادیانی کا نور العین مر کر زندہ ہوگیا تو کسی مرزائی کا فرزند کیوں زندہ نہ ہو۔ اب تو مرزائی سنت جاری ہوگئی۔ درینچہ شک۔ بھلا ایسی حماقتوں پر وہی بے دال کے بودم ایمان لاتے ہیں جن کی آنکھیں نیل مکر کی سلائی پھیر کر ابلیس علیہ اللعنہ نے چوپٹ کردی ہیں۔