احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
سب کی قیمت فلاں ہیڈ کلرک سے بذریعہ وی۔پی وصول کر لو۔ مگر جب ہم نے ہیڈ کلرک کے نام خط بھیجا تو صدائے برنخاست اور نہ پھر اس مردود نے جواب دیا۔ ہتھ تمہارے خران دجال کی دموں میں سوڈانی مہدی کا وہ۔ یاد رکھو ہم ضمیمہ کسی سے نہیں چھپاتے۔ جس طرح تمہارا پیرومرشد اپنی خانگی دو ورقی (الحکم) کو چھپاتا ہے۔ ہم تو جو کچھ کرتے ہیں ڈنکے کی چوٹ کرتے ہیں۔ ایڈیٹر! M تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ ۸؍اگست۱۹۰۲ء کے شمارہ نمبر۳۰ کے مضامین ۱… مختصر نوٹ ۲… بقیہ مرزاقادیانی کے خیالات کا لیکچر مولانا شوکت اﷲ! ۳… ایک مسلمان اور ایک مرزائی کی گفتگو عبدالغنی صدیقی از کپورتھلہ! ۴… بقیہ مرزاغلام احمد قادیانی کے اقوال وافعال میں تخالف اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱… مختصر نوٹ الحکم مطبوعہ ۲۴؍جولائی گزشتہ میں حضرت پیر مہر علی شاہ صاحبؒ کی کتاب سیف چشتیائی پر ایک نہایت دلشکن نوٹ شائع ہوا ہے۔ حضرت پیر صاحب یا ضمیمے کے نامہ نگار گورنمنٹ کو ایسے مشتبہ کرنے والے نوٹ کاضرور جواب دیں۔ ہم بھی کچھ لکھیں گے وہ نوٹ یوں ہے۔ ’’پیر گولڑوی نے سیف چشتیائی جو کتاب تیار کی ہے اس کے ٹائٹل پیج پر دو تلواروں کی تصویر بھی دی ہے۔ ہم کو یاد پڑتا ہے کہ لارڈ لارنس کے سٹیچو پر جو تلوار اور قلم کا کتبہ ہے اس پر اعتراض کیاگیا تھا اور اہل ہند یا کم از کم اہل پنجاب کی خواہش ظاہر کی گئی تھی کہ اس کتبہ کو بدل دیا جائے۔ سیف چشتیائی کے مصنف کی غرض ان تلواروں کے بنانے سے اگر حضرت حجۃ اﷲ مسیح موعود (مرزاقادیانی) کے خلاف قتل کا مخفی اشارہ نہیں یا جہاد کی ترغیب نہیں تو اس فضول تحریک سے کیا فائدہ تھا۔ یہ امر بہرحال گورنمنٹ کے نوٹس لینے کے قابل ہے اور ہم اس پر کسی قدر صراحت سے لکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ ایک گوشہ نشین نقاب پوش درویش کی تحریر پر ان تلواروں کا نشان حیرت انگیز امر ہے اور کسی خاص راز کی طرف ایما کرتا ہے۔ ورنہ پیر گولڑوی کے مذاق اور مشرب کے لحاظ سے تو طنبور اور چنگ کی