احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
تک نہیں۔ وہ آیات جن میں عاقبت اور متقین کے الفاظ ہیں اور جن میں آپ کو ’’عند ربک‘‘ کا شک وشبہ پڑا ہے یہ ہیں۔ ۱… ’’والعاقبۃ للمتقین (الاعراف:۱۲۵)‘‘ ۲… ’’والعاقبۃ للتقویٰ (طٰہٰ:۱۳۲)‘‘ ۳… ’’والعاقبۃ للمتقین (قصص:۸۳)‘‘ ۴… ’’فاصبر ان العاقبۃ للمتقین (ہود:۵۱)‘‘ ۵… ’’والاخرۃ عند ربک للمتقین (زخرف:۳۴)‘‘ پس اہل ایمان کا فرض ہے کہ اپنی صریح غلطی علیٰ رؤس الاشہاد دیکھ کر اس کا اعتراف کریں اور غلطی بتانے والے کا شکریہ ادا کریں۔ ورنہ ایسے لوگ کافر لعنتوں میں شمار کئے جاویں گے۔ راقم: ایک مسلمان! ۴… قادیان میں طاعون ایک مرزائی اخبار لکھتا ہے کہ مرزاقادیانی نے چار سال قبل (جب بمبئی وغیرہ میں طاعون نمودار ہوا تھا) پیشین گوئی کی تھی کہ پنجاب میں بھی ضرور طاعون پھیلے گا۔ چنانچہ اب پھیلا (پس وہ مسیح موعود اور مہدی مسعود اور امام آخر الزمان اور نبی اور رسول ہیں اور یہی ان پر ایمان لانے کی مسکت دلیل ہے) ہم کہتے ہیں کہ اور لوگوں نے بھی یہی پیشین گوئی کی تھی اور چند نجومیوں نے کھلم کھلا شائع کر دیا تھا کہ آئندہ سال ہندوستان میں ضرور مہامری پھیلے گی۔ کیا یہ سب امام اور نبی اور رسول وغیرہ ہیں۔ جنگ ٹرنسوال کے بارہ میں تمام اہل الراء اور اخبار یہی کہتے تھے کہ بالآخر انگلستان فتح یاب ہوگا۔ چنانچہ ویسا ہی ہوا۔ کیا یہ سب نبی ہیں۔ بات یہ ہے کہ کوئی انسان غیب دان نہیں۔ صرف ظاہری علامات واسباب سے کسی بات کے ظہور ہونے کا حکم لگایا جاتا ہے۔ تواریخ سے ثابت ہے کہ جب طاعون کسی جگہ نمودار ہوا ہے تو ملکوں میں پھیل گیا ہے اور تین تین سو برس تک دائر سائر رہا ہے۔ پس ہندوستان اور پنجاب میں بھی طاعون کے پھیلنے کا یہی قرینہ تھا یہ تو مرزاقادیانی کی نری عیاری اور ان کے چیلوں کی ضعیف الاعتقادی ہے کہ مرزاقادیانی کے ایسا کہنے سے ان کو نہ صرف نبی اور رسول بلکہ غیب دان (خدا) بنادیا۔ پھر بھی مرزائی آرگن لکھتا ہے کہ حضرت اقدس نے یہ کب کہا تھا کہ قادیان میں مطلق طاعون نہ ہوگا۔ بلکہ انہوں نے تو یہ کہا تھا کہ طاعون کی افراط تفریط نہ ہوگی اور لوگ کتوں کی طرح نہ