احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
باری ہے۔ الحکم کو زک دینے اور مرزائیوں میں اس کی آئو بھگت مٹانے کی نبض حکیم جی نے یہ دیکھی ہے کہ اس کی قیمت سوادو رپے سالانہ دیکھی ہے جو الحکم کی نصف قیمت سے بھی کم ہے۔ کیونکہ اس کی ادنیٰ درجہ کی قیمت پانچ روپے سالانہ ہے۔ کوئی شک نہیں کہ اب غریب الحکم کی بدھیا بیٹھ جائے گی۔ الحکم کو مناسب ہے کہ اپنا راتب البدر سے بھی کم مقرر کردے یعنی دوروپیہ سالانہ قیمت رکھے ورنہ عمر ہفت سالگی میں عدم کا پاتراب کرے اور گورگڑہا تیار۔ تاکہ وقت پر تردنہ کرنا پڑے۔ اس سے ایک بات تو ضرور نکل آئی کہ البدر کا مربی خلوص کا پتلا ہے جو زیادہ ستانی کرنا نہیں چاہتا۔ اخبار کی آمدنی سے صرف اخبار کا خرچ نکالنا چاہتا ہے اور بس، کیونکہ وہ خود لکھ پتی ہے اور الحکم کا ایڈیٹر گھائوگھپ ہے۔ خیرنال اس کے ڈھڈ کی تھاہ ہی نہیں جو آیا سب ہضم۔ ڈکار تک ندارد اور پھر ہمیشہ قرضدار۔ واہ رے تیرے پیٹ کی سمائی اور واہ رے تیرے معدے کی صفائی۔ مگر کچھ بھی ہو مرزا قادیانی کو الحکم بہت عزیز ہے۔ لال پیارا تو لال کے خال بھی پیارے۔ اب مرزا قادیانی کی ڈائری پر بحث ہورہی ہے۔ الحکم کا ایڈیٹر کہتا ہے کہ کسی کی کیا تھتھنی ہے کہ مجھ سے بہتر مرزا قادیانی کی جوں کی توں لچھے دار مرتب اور مسلسل ڈائری چھاپ کر شائع کرسکے۔ ڈائری الہام ہے تو اس کا مرتب کرنا کرامات ہے۔ نہ کہ گدھے کی لات۔ غریب ایڈیٹر الحکم نے بہت ہی گڑگڑا کر اور لیٹ کر منہ میں تنکے لیکر مضمون دیا ہے کہ اگرچہ میں کسی لائق نہیں مگر بروزی نبی میرے حال پر رحم کرے۔ ایسا نہ ہو رقیبوں کے چکمے میں آکر میرا آزوقہ بند کرادے۔ مگر قرین قیاس یہی ہے کہ اگر آذوقہ بند نہ ہوا تو الحکم کے اللّے تللّے ضرور ہی بند ہوجائیں گے۔ ہم کو یہ بھی معلوم ہے کہ دونوں ایڈیٹروں میں ایسا ایک بھی نہیں جو اپنے پائوں پر کھڑا ہوسکے۔ اخباروں کی پیٹ بھرنے والی ادھر ڈائری ہے تو ادھر حکیم صاحب کی قرابا دین ہے۔ اگر ذیابطیس سے کبھی مرزا قادیانی کا منہ بند ہوجائے یا ریگ ماہی اور سقنقور کے کباب کھانے سے کبھی حکیم جی کے پیٹ میں قراقر ہوجائے تو الحکم کے شدے قبل از محرم ہی بڑھا جائیں گے۔ انشاء اﷲ (ایڈیٹر) ۴ … وما یستوی الاعملی والبصیر ولا الظلمٰت ولا النور لدھیانہ! کہاں وہ مہدی آل محمد کہاں آلنقوا کی آل مرزا کہاں عیسیٰ یفیض المال والے کہاں ملحف گدا کنگال مرزا کہاں پاک عیسٰی علیہ السلام کہاں فال بین قادیانی غلام مسیح بزرگ آسمانی کہاں مریض ہوس قادیانی کہاں