احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
ایڈیٹر… سبحان اﷲ! مولانا محقق گجراتی نے کس تحقیق اور ترتیب وتہذیب سے کلام مجید کی آیات کا انتخاب پیش کیا ہے اور کیسا صاف وشفاف جھلکتا ہوا آئینہ مرزا اور مرزائیوں کو دکھایا ہے کہ صل علیٰ، مگر وہاں تو خدا کی عنایت سے ہئے کی پھوٹے ہوؤں چوپٹ اندھوں کی محفل ہے۔ وہ جب خود نبی امی خاتم المرسلینa کو نہیں مانتے تو جو قرآن ان پر نازل ہوا ہے اسے کیوں ماننے لگے۔ ہاں! ان آیات کو مانیں گے جن کی نسبت یہ کہتے ہیں کہ محمدa کے باب میں نازل نہیں ہوئیں۔ بلکہ میرے باب میں نازل ہوئی ہیں۔ یہ منہ اور گرم مسالا۔ یہ تھتھنی اور روغن بادام میں دم کئے ہوئے پولاؤ کا منہا منہہ بھرا ہوا توبرا۔ چند گدھے راتب اور آزوقہ نہ دیں توبے گھانس دانے ٹاپتے پھریں اور طویلے کے عراقیوں میں کنوتیاں دبا دبا کر وہ لتیاہج ہو کہ گھٹنوں مزہ آجائے اور وہ فرمائشی دولتیاں اور پشتنگین جھاڑی جائیں کہ اگاڑی پچھاڑی تھامنی دوبھر ہو جائے۔ پھر کانا ٹٹو اور بدھو نفر ہی رہ جائے اور سب اڑنچھو ہو جائیں۔ M تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ ۲۴؍مارچ۱۹۰۲ء کے شمارہ نمبر۱۲ کے مضامین ۱… خدا پر قادیانی بہتان ا۔د گجراتی! ۲… ایں گل دیگر شگفت امام دین از لاہور! ۳… ہم مرزاقادیانی کے خدا کا الہام بند کر دیں گے مولانا شوکت اﷲ! ۴… نشان آسمانی اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں: ۱… خدا پر قادیانی بہتان عبدالکریم نے ۱۴؍فروری ۱۹۰۲ء کے اخبار الحکم میں پورے نو کالم مندرجہ عنوان مضمون کے جواب میں لکھے ہیں۔ یہ مکالمہ سید محمد عمر صاحب گجراتی اور برہان الدین مرزائی کے مابین ہوا تھا اور ہمیں اور مولانا شوکت مجدد السنہ مشرقیہ کو اس سے کچھ تعلق نہیں۔ مگر عبدالکریم ہم کو برا بھلا بکنے کے لئے اسے ہماری طرف منسوب کرتا ہے۔ جواب یوں تو شیطان کی آنت کی طرح بہت طویل ہے۔ مگر پڑھ کر دیکھو تو کوہ کندن وکاہ برآوردن والی مثل صادق آتی ہے ؎