احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
۴… درازی عمر کا لٹکا۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۵… مرزا قادیانی کے رقیب بلائے بے درماں ہیں۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۶… مرزائی علماء۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں: ۱ … شیطانی اور رحمانی رگ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزا قادیانی کے دام میں جونادان شکار پھنستا ہے اور پھر چند روزمیں رگ وریشہ سے واقف ہوکر پھر سے اڑ جاتا ہے۔ تو ندامت مٹانے کو مرزا قادیانی یہ کہتے ہیں کہ اس میں شیطانی رگ تھی جو میری رحمانی رگ سے مل گئی تھی۔ گویا بعد میں رحمانی رگ پر شیطانی رگ غالب ہوگئی۔ اور آسمانی باپ نے جو رشتہ قائم کیا تھا وہ بھی ٹوٹ گیا۔ لے پالک کو تو شیطانی رگ کا کیا علم ہوتا مسخرے آسمانی باپ کو بھی علم نہ ہوا۔ یہ تو کہتے نہیں کہ اپنا ہی قصور تھا یعنی اس پر تاروپود اچھی طرح نہ تنا تھا۔ مکڑی کا جالا بھی مکھی پر بخوبی نہیں تنا جاتا تو وہ دام سے نکل جاتا ہے۔ یہ تو انسان تھا مگر معلوم ہوا کہ مرزا قادیانی کا دام تزویر تار عنکبوت سے بھی زیادہ لچر اور سست ہے۔ جب راز فاش ہوا تو جو شکار دام سے نکل جاتے ہیں ان کا کبھی ذکر بھی نہیں ہوتا کیونکہ یہ خوف ہوتا ہے کہ دوسرے شکار بھی نکل جائیں گے۔ مگر جو شکار پھنستے ہیں ان کے پھنسنے کی ڈونڈی ضرور پٹتی ہے۔ شاید مرزا قادیانی کو یہ امید ہوتی ہے کہ وہ پھر پھنسیں گے یا بظاہر اڑ گئے ہیں مگر درحقیقت پھنسے ہوئے ہیں جیسے آسمانی منکوحہ جو بظاہر حبالۂـ نکاح میں نہیں آئی مگر در اصل مرزا ہی کے نکاح میں ہے؟ پس بیعت فسخ کرنے والوں کا نام اسی وجہ سے نہ تو مشتہر کیا جاتا ہے نہ رجسٹر سے ان کا نام خارج ہوتا ہے اور دو لاکھ مریدوں کی تعداد برابر محسوب ہوتے ہیں اور اب جب تک لے پالک آسمانی باپ کے پاس نہ جائے گا برابر محسوب ہوتے رہیں گے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ مرزائیوں کی بڑی تعداد اصل لم سے واقف ہوکر بدظن ہوگئی ہے بلکہ بیعت فسخ کرچکی ہے مگر بظاہر اقرار نہیں کرتی۔ یہ خوف رہتا ہے کہ لوگ مطعون کریں گے کہ کیا سمجھ کر بیعت کی تھی اور کیا سمجھ کر اب فسخ کی؟ ایسے لوگ بے شک ضعیف الایمان ہیں ورنہ سچے مومنوں کا یہ کام ہے کہ جب ان کو اپنی غلطی پر آگاہی ہو تو کھلم کھلا اس کا اظہار کریں اور جناب باری میں توبہ اور استغفار کرکے اپنے کو