احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کے جن سے کوئی درخواست امداد نہیں کی گئی۔ ان کا تو کوئی گناہ نہیں۔ اگر یہی بات ہے تو خدا کا شکر ہے اور ہم ممنون ہیں مرزاقادیانی کے کیونکہ ایک کا گناہ دوسرا نہیں اٹھاتا۔ مجھے ۳۱؍اگست کو جناب پیر قمرالدین صاحب اکسٹرا اسسٹنٹ کمشنر ضلع میانوالی کے ساتھ ریل گاڑی میں سفر کرنے کا اتفاق ہوا۔ پیر صاحب ایک مشہور مرید مرزاقادیانی کے ہیں۔ عندالذکر معلوم ہوا کہ پیر صاحب موصوف کچھ عرصہ سے بیعت توڑ کر آزاد ہوگئے ہیں اور اب مرزاقادیانی سے ان کو کوئی تعلق نہیں رہا۔ پیر صاحب نے اور بھی کئی راز مرزاقادیانی کے بیان کئے۔ جن کے ثبوت آپ کے پاس ہیں۔ مگر میں مصلحتاً ابھی ذکر نہیں کرتا۔ اگر ضرورت ہوئی تو پھر عرض کروں گا۔ مرزاقادیانی کا دلی خیرخواہ، خاکسار اور خادم: م۔م۔د، لاہوری! ایڈیٹر… براہ عنایت چھپی دہری لگی لپٹی سب کھول دیجئے باسی نہ رکھئے۔ یہ کس دن کے لئے رکھ چھوڑی ہے۔ ۳… لندن اور قادیان جیسا کہ (الحکم مورخہ ۲۴؍اگست ۱۹۰۲ء ج۶ شمارہ۳۰ ص۵) میں لکھا ہے کہ مرزاقادیانی سے ان کے ایک بڑے حواری نے بیان کیا کہ میرے نام لندن سے ایک خط آیا ہے کہ یہاں آکر دیکھو جنت عیسائیوں کو حاصل ہے یا مسلمانوں کو۔ میں نے اس کو جواب لکھا کہ سچی عیسائیت مسیح اور اس کے حواریوں میں تھی اور سچا اسلام آنحضرتa اور صحابہ میں تھا۔ پس ان دونوں کا مقابلہ کر کے دیکھ لو۔ اس پر مرزاقادیانی نے لمبی چوڑی تقریر فرمائی جس کا خلاصہ یہ ہے کہ لندن میں آزادی ہے۔ عیش پرستی ہے۔ وغیرہ! حالانکہ بہشت کی کلید تقویٰ ہے۔ خیر یہ تو معمولی جواب ہے۔ لیکن حواری صاحب نے اپنے امام الزمان کے عندئیے اور ضمیر کے خلاف یہ کیا کہا کہ سچی عیسائیت مسیح اور اس کے حواریوں میں تھی۔ امام الزمان کے نزدیک تو عیسیٰ اور اس کے حواری جو کچھ تھے وہ آپ نے عینک لگا کر ان کی کتاب ازالۃ الاوہام میں پڑھے ہوں گے۔ ہم کو سخت تعجب ہے کہ ایسا مقرب خاص اور حکیم الامتہ المرزائیہ ایسا کلمہ زبان سے نکالے جو امام الزمان کے منشاء کے بالکل خلاف بلکہ نقیض ہو۔ مرزاقادیانی نے عیسیٰ مسیح کو جس قدر صلواتیں سنائیں ہیں ان سے کئی حصے بڑھ کر ان کے حواریوں کو سنائی ہیں یا یوں کہو کہ سب کو ایک ہی لاٹھی ہانکا ہے۔ پھر سچی عیسائیت مسیح اور اس کے حواریوں میں کہاں ہوئی۔ ہم کو تعجب ہے کہ مرزاقادیانی نے ایسی کھلی مخالفت پر حکیم صاحب کی نبض نہیں دیکھی۔ ہم کو تو اس دھین دھوکڑی پر ایسا غصہ آرہا ہے کہ قابو چلے تو حکیم صاحب سے حکیم