احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کتنے جھوٹ بولے ہیں۔ ہم خیال کرتے ہیں کہ آپ کی نبوت کا خمیر جھوٹ ہی جھوٹ ہے۔ سچ ذرا بھی نہیں اور بجز جھوٹ بولنے اور دھوکا دہی کے آپ نے اپنے زمانہ بعثت میں کچھ بھی نہیں کیا۔ (باقی آئندہ) (ایڈیٹر) تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۳ء ۱۶؍مئی کے شمارہ نمبر۱۹؍کے مضامین ۱… بیعت سے انکار۔ تفضل حسین اٹاوہ! ۲… طیراً ابابیل اور منارہ۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… طاعونی نبوت۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… چورٹی بلی اور جلیبیوں کی رکھوالی۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۵… حدیثیں کشفی طور پر صحیح ہوجاتی ہیں۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۶… دین مرزائی۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۱ …بیعت سے انکار تفضل حسین اٹاوہ! پرچہ البدر میں جو قادیان سے شائع ہوتا ہے لکھا تھا کہ ’’مرزا قادیانی کا جو مرید سہ ماہی تک چندہ نہ دے گا اس کا نام بیعت سے خارج کیاجائے گا۔‘‘ دھمکی تو اچھی تھی تاکہ ڈر کر مریدان بااعتقاد فوراً ٹکے اگل دیں۔ لیکن ہمارے شہر اٹاوہ میں اس کا اثر الٹا پڑا۔ چند روز سے دو تین اشخاص کو مریدان مرزا قادیانی نے بہکا رکھا تھا اور امروز فرد امیں خط بیعت روانہ کرکے کاغذی بیعت میں داخل ہونے والے تھے مگر جب انہوں نے چندہ نہ دینے پر بیعت سے نام خارج ہونا سنا تو بیعت سے قطعی انکار کردیا اور بدستور دین اسلام پر قائم رہے اور جو غرباء تھے وہ بھی نام خارج ہونے سے گھبرائے اور قریب تھا کہ فسخ بیعت کردیں مگر بعض سخت مرزائیوں نے معلوم نہیں کیا سمجھا دیا کہ وہ بدستور ضلالت پر جمے رہے پھر بھی دو ایک مریدوں نے فسخ بیعت کرہی دی اور کہا کہ سچی ہدایت وہاں نہیں معلوم ہوتی۔ بیعت کے گو لفظی معنی فروخت کے ہیں مگر اصطلاح صوفیاء کرام میں مرید کا اپنے مرشد کی خدمت میں ہمہ تن بک جانا اور اپنے سارے اختیارات پیر کے حوالے کردینا ہے مگر مرزا قادیانی نے لفظی معنے ہی پر عملدرآمد کیا۔ سبحان اﷲ! بیعت کیا ہے آڑھت کا کھانا ہے۔ ایسی