احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۳ء ۱۶؍مارچ کے شمارہ نمبر۱۱؍کے مضامین ۱… مرزا قادیانی کابل میں۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۲… مرزا قادیانی کے وہی ایک لاکھ سے اوپر والنٹیئر۔ امام الدین لاہوری! ۳… شیعہ اور عیسائی۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… ترجمہ اور الہامات مجدد مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۵… رسول بننے کا شوق۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں: ۱ … مرزا قادیانی کابل میں مرزا قادیانی اس امر کے مدعی ہیں کہ میں اپنی بروزی نبوت کی تبلیغ یورپ اور افریقہ میں بذریعہ رسالہ جات وتصویرات کررہا ہوں۔ مگر تعجب ہے کہ وسط ایشیاء خصوصاً افغانستان بلکہ اپنے پڑوسی سرحدی افغانیوں، وزیرستان اور آفریدستان وغیرہ میں کیوں تبلیغ نہیں کرتے اور اپنے چند سرفروش اور جان نثار بہادر مرزائیوں کو ممالک مذکورہ میں کیوں نہیں بھیجتے؟ اور ایک خاص ڈیپوٹیشن کا بل میں بھیج کر امیر افغانستان کو اپنی نبوت پر ایمان لانے کی کیوں ہدایت نہیں کرتے۔ اگر وہاں سروں کے ختنہ ہوجانے کا خوف ہے تو بافندگی معلوم شد۔ اس صورت میں وہ اپنا فرض نبوت کیا خاک ادا کریں گے۔ انبیاء تو اعلاء کلمۃ اﷲ میں جان پر کھیل گئے ہیں۔ بعض آرے سے چیرے گئے ہیں۔ بعض صلیب پر کھینچے گئے ہیں۔ بعض قید خانے میں بھیجے گئے ہیں۔ بعض نے تو وہ وہ ظلم سہے جن کو سن کر کلیجہ منہ کو آتا ہے۔ خود آنحضرتa نے منکروں سے کیا کیا اذیتیں نہیں سہیں۔ اور اہل بیت رضوان اﷲ علیہم اجمعین کے مصائب تو دنیا پر ظاہر ہیں یہاں تک کہ سب نے ظالموں اور لعینوں کے ہاتھوں مردانہ وار جام شہادت چکھا مگر یزید کے ہاتھ پر بیعت نہ کی۔ شوکت ؎ زبان تیغ کہتی ہے یزید وشمر فاسق ہیں کرے ابن ید اﷲ ہاتھ کیوں آلودہ بیعت میں چونکہ مرزا قادیانی بغیر الہام کے ٹکڑا بھی نہیں توڑتے لہٰذا وہ یہی جواب دیں گے کہ مجھ