احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
اور اکمل مذہب کی اصلاح کرنے چلے ہیں خود اس کے اصول نہیں سمجھ سکتے اور سمجھتے ہیں تو صرف اتنا کہ قرآن میں فلاں فلاں آیت میری شان میں اور مجھ پر نازل ہوئی ہے۔ تھوڑی سی سمجھ کا آدمی ان حماقتوں کو سن کر غصے میں بھر جاتا ہے اور جب کچھ بس نہیں چلتا تو مجبور ہوکر یہ چاہتا ہے کہ سر پیٹ ڈالے۔ قرآن کی آیتیں میرے حق میں اس لئے ہیں کہ میں بروزی محمد ہوں۔مگر محمدa کی حدیث سے انکار۔ کیا اچھا بروز ہے؟ یہ تو شیطانی ابراز ہے۔ ہنود کو گالیاں دیں اور انہیں سے بروز (تناسخ) لیا۔ یہ نئے اسلامی نبی اور رسول ہیں۔ ۳ … غیب دانی مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! پیشینگوئی کرنے والا یہ ظاہر کرتا ہے کہ میں غیب دان ہوں یا دوسرے الفاظ میں یہ کہتا ہے کہ میں خدا ہوں۔ چونکہ یہ صفت خاص خدائے تعالیٰ کی ہے لہٰذا کسی نبی نے ایسا دعویٰ نہیں کیا۔ آنحضرتa نے بڑی زجروتو بیخ کے ساتھ ممانعت فرمائی۔ آپa نے صاف فرمایا کہ میں نہیں جانتا قیامت میں میرے ساتھ کیا معاملہ ہوگا۔ یہ کام نجومیوں، رمّالوں، سادھو بچوں کا ہے جو اس حیلے سے روٹی کماتے ہیں۔ اب ہم پوچھتے ہیں کیا مرزا قادیانی ایسے چلتے پرزوں سے کم ہیں۔ کم کیا معنے چند بالشت بڑھے ہوئے ہیں۔ اتنافرق ہے کہ نجومیوں اور رمالوں کی اٹکل کا تیر تو کبھی لگ بھی جاتا ہے مگر مرزا قادیانی کے تمام تر تکے ہوائی رہے۔ نشانے پر ایک بھی نہ لگا مگر دہیں دھونکڑی بھی ہے کہ تمام پیشینگوئیاں پوری ہوئیں۔ ایک جھول میں دعویٰ تو تھا نر کا مگر نکلی ما دی اس کی یہ تاویل گھڑی کہ میں نے یہ کہاں کہا تھا کہ اس گابھ میں کنوتیاں بدلتا، ٹاپیں مارتا، راتب مانگتا، آٹھوں گانٹھ کمیت برآمد ہوگا۔ آسمانی باپ نے کچھ تیغہ نہیں کردیا کہ نراسی جھول میں ہو دوسری میں نہ ہو۔ یہ خاصہ تو صرف آسمانی باپ کا ہے کہ ایک ہی جھول نکال کر عنین ہوگیا اور مجبور ہوکر مجھے لے پالک بنالیا۔ مگر میرے دم خم ایسے نہیں کہ بس ایک جھول میں پر پرزے گر جائیں۔ دیکھ لو میں نے دوسرے جھول میں کیسا ڈٹینگرا سال کا سا پورا نکلوایا۔ آسمانی منکوحہ والی پیشینگوئی تو ایسی پوری ہوئی کہ باید وشاید۔ اندھوں کو نظر نہیں آئی۔ قاضی فلک نے نکاح پڑھا۔ زہرہ اور مشتری نے سہرہ گایا۔ فرشتوں میں مبارک سلامت ہوئی۔ بس وہ تیرے نکاح میں آگئی۔ کسی کو دکھائی نہ دے تو اس میں میرا کیا قصور؟ اس کے جتنے انڈے بچے ہوئے اور ہوں گے وہ سب میرے ہیں۔ اور