احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
عجب بدگمان ہو بڑے بے وفا ہو نہایت ہی محسن کش وناسزا ہو بتاتے ہو ریلوں کو دجال کاخر یہ بے ہودگی اور خری ہے سراسر اگر ریل کو کوئی دجال مانے سوار اس پہ ہوتے ہیں کیوں لنگڑے کانے وہ دجال جو ہو عدوے مسیحا گدھے پہ چڑھے اس کے ہیہات مرزا ہوئے کب ہیں ظاہر نشان سماوی کہ بن بیٹھے عیسیٰ عبث مرزا جی کہاں ہے یہ فرمایا حق نے قرآن میں کہ موعود ہوگا عیاں قادیان میں نہ زنہار دے گا کلام الٰہی کسی دعویٰ مرزا پر گواہی یہ قول نبی صدق سے مان لو تم کہ دجال تیس آئیں گے جان لو تم بتاتے ہیں ہم کو احادیث و قرآن کہ مرزا نہیں فی الحقیقت مسلمان خدا کے لئے سیدھے رستے پر آئو حدیث اور قرآن پر ایمان لائو مریدی سے اب اس کی ہو جائو تائب کہ ہے مرزا مفتری اور کاذب عقیدہ کرو ٹھیک اپنا خدارا مسلمان بنو مانو کہنا ہمارا خدا سے ڈرو اس کی بیعت کو توڑو وہ دجال ہے اس سے منہ اپنا موڑو خدا کے مٹانے سے بیشک مٹے گا نبی کے ہٹانے سے بیشک ہٹے گا جو دارالفتن موضع قادیان ہے بنایا اسے تم نے دارالامان ہے ہوئے حج کعبہ سے منکر سراسر سمجھتے ہوجانا وہاں حج اکبر پسند آئی دجال کی کیوں اطاعت ہوئے حیف کیوں تم گرفتار لعنت اطاعت جو ہے چھوڑی رسول خدا کی محمد نبی خاتم الانبیاء کی یقین ہے اسی حال میں تم مرو گے جہنم کو مرزائیوں سے بھرو گے دعا ہے خدا یا یہ نامی کی دائم کہ رکھنا ہمیں سیدھے رستے پر قائم راہ حق سے امت نبی کی نہ بھٹکے کسی اور رستے نہ جائے وہ ہٹ کے رہے شیفتہ دین خیرالوریٰ کی فدائی رہے سنت مصطفی کی بحق نبی حج کعبہ کرا دے گناہوں کی ظلمت دلوں سے مٹادے دکھا اپنے پیارے کا مجھ کو مدینہ کہ معمور ہو نور سے میرا سینہ یہ نامی کی ہے التجا میرے مولیٰ کہ بالخیر ہو خاتمہ مومنوں کا ۳ … پیشینگوئیاں پیشانی کا دھبا بن گئیں مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اہل ہوا کے واسطے ہے اوج ہی زوال فوارے نے اچھال کے پٹکا ہے آب کو