احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
کیا جاوے تو کیا ہرج ہے۔ آپ سے اس کا جواب طلب کیا جاتا ہے۔ کیونکہ آپ سے زیادہ اس وقت مرزاقادیانی اور مرزائیوں کا کوئی نبض شناس نہیں۔ راقم: ایک سائل! ۲… قادیانی اور اس کے چیلوں کے اخلاق حمیدہ ۱۰؍اپریل ۱۹۰۲ء کے قادیانی اخبار میں عبدالکریم نے اہل اسلام کے ہر فرقہ اور جماعت اور ان کے پیشواؤں کو پانی پی پی کر کوسا ہے۔ بالخصوص پیسہ اخبار کو تو ایسی بے نقطہ سنائی ہیں کہ توبہ ہی بھلی۔ دیکھنے کو تو یہ تحریر شیطان کی آنت ہے۔ مگر پڑھ کر دیکھو تو وہی مغلظ گالیاں جو قادیانی کی تعلیم کا مبلغ ہے۔ باوجودیکہ مرض طاعون کا دورہ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے وقت سے اب تک چلا آتا ہے اور کل دنیا نے اس غضب الٰہی سے خداوند تعالیٰ سے امان مانگی ہے۔ مگر مرزائی پارٹی اور اس کے لنگڑے امام اس کو ہندوستان میں پھیلتے ہوئے دیکھ کر خوش ہوتے ہیں۔ ارے بے حیاؤ، بے شرمو! اگر کل ملک میں یہ بیماری اپنا عمل دخل کر رہی ہے تو کیا تم خدا کی بادشاہی سے پرے ہو۔ یاد رکھو یہ تمہارے ہی جیسے لوگوں کی کرتوتوں کا عکس ہے جو فریب دے کر ظلم وزور سے سیدھے سادے ناواقف مسلمانوں کو اسلام سے اور حضرت محمد رسول اﷲa سے برگشتہ کر کے شیطانی جھنڈے کے نیچے لے جانے کی کوشش کرتے ہو۔ کانی بلی نے ’’فما وجدنا فیہا غیر بیت من المسلمین‘‘ کا حوالہ دیا ہے ہم پوچھتے ہیں۔ اگر ’’ملکوت السموات والارض‘‘ تمہارے ہاں ہی رہن ہوچکے ہیں تو پھر جموں اور سیالکوٹ میں سب سے بڑھ کر کیوں اموات ہوئیں۔ حالانکہ ان دونوں شہروں میں بھی زیادہ سے زیادہ مرزائی رہتے ہیں۔ اگر آپ کا مذکورہ بالا آیت پر یقین وایمان ہے تو کیا لاہور اور امرتسر کے سب مرزائی اصل میں بے ایمان ہیں جن کا کچھ بھی لحاظ نہ ہوگا اور بیماری پھیل جاوے گی۔ ہم نے پیسہ اخبار اور الحکم کی تحریروں کو بالاستیعاب پڑھا۔ مرزائے قادیانی نے سوائے اپنی جماعت کے باقی کل مسلمانوں کو (ناحق وبے موجب) گورنمنٹ انگلشیہ کا باغی اور نمک حرام قرار دیا ہے۔ تاریکی کے فرزند نے تصدیق وتائید میں ناخنوں تک کا زور لگایا ہے۔ مگر خداوند تعالیٰ کا ہزار در ہزار شکر ہے کہ اس نے ایسی رحیم، عادل اور جزرس گورنمنٹ کا سایہ ہم رعایا پر مبسوط کیا ہے کہ ہر معاملہ میں بھال کی کھال نکالتی ہے۔ اگر معاذ اﷲ گورنمنٹ انگلشیہ سکھوں یا محمد شاہ رنگیلے جیسی گورنمنٹ ہوتی تو ہندوستان کے مسلمانوں کا کہاں گزارا تھا۔ وہ خوب جانتی ہے کہ قادیانی کن وجوہ سے وفادار اور نمک حلال رعایا کی طرف سے اس کو بدظن کرنا چاہتا ہے۔ پیسہ اخبار نے جو