احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
۲… گورنمنٹ کی خیر خواہی۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں: ۱ … دنیا کے لوگ دیکھنے والے ہوا کے ہیں مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! مرزائی مقدمات بلائے جان ہوگئے۔ بوالہوسی کی ہانڈی میں کھچڑی تو یہ پکائی تھی کہ ہم اپنے مخالفوں کو عدالت میں گھسیٹتے ہی کچے ہی بھنبھوڑ کر کھا جائیں گے۔ ورنہ سب کے سب آسمانی باپ کے لے پالک کے قدموں پر گھگھی باندھ کر اور دانت میں تنکے لے کر آپڑیں گے مگر وہ لوہے کے چنے نکلے اور معدے کی مزاج پرسی کرنے لگے۔ پورا برس روز ہوگیا کہ توند شریف میں کھلبلی مچا رکھی ہے۔ ارے یہ کیا ہوگیا؟جی کچھ نہیں آسمانی باپ اپنے لے پالک کا نشان ظاہر کرے گا۔ الہام تو ہوگیا ہے مگر مفصل نہیں ہوا ابھی تک گول مٹول اور ڈھول کے اندرپول ہے۔ آسمانی باپ بھی بڑاکائیاں شاطر ہے کہ چت بھی لے پالک کی اور پٹ بھی لے پالک کی۔ اب آسمانی نشان کے ظہور کی دو صورتیں ہیں۔ اگر مخالفین تعزیرکی چکی میں دئیے گئے تو آسمان وزمین خصوصاً منارے کی چوٹی پر فتح کے شادیانے دَن دَن بجیں گے اور ایک ایک راسخ الاعتقاد مارے خوشی کے پھول کر فرانس کا بیلون بن جائے گا کہ وہ آسمانی نشان ظاہر ہوا۔ ’’صدق الرسول البروزی صدق ابوہ وصدقنا وامنا علیٰ الولد ووالدہ‘‘ اور پھر پانچوں گھی اور سر گلگلوں کی چھن من کرتی کڑاہی میں۔ اور اگر پانسہ خلاف پڑا جب بھی پوبارہ ہیں۔ آسمانی نشان کے ظاہر ہونے میں پھر بھی شک نہیں ہر کہ شک آرد لے پالک گردد۔ لے پالک اپنی شہ نشین میں بیٹھ کر اسپیچ دے گا کہ میرے بڑے بھائی ابن اﷲ عیسیٰ مسیح پر یہودیوں نے کیا کیا ظلم نہیں کئے۔ قتل کیا۔ پھانسی پر چڑھایا۔ میں اس کا چھوٹا بھائی ہوں۔ لہٰذا جو کچھ ہو تھوڑا ہے۔ حالانکہ عدالت میں نہ پھانسی لگے گی نہ کوئی جلا وطن ہوگا۔ تاہم شکست کی صورت میں یہ یاد رکھئے کہ بہت سے الو جو دام میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ضرور یا بدوح کی بھیانک اور وحشت ناک آوازیں دیتے ہوئے پھر ہوجائیں گے۔ صرف چند چڑیاں رہ جائیں گی جن کے بال وپر نچے ہوئے ہیں۔ الغرض مقدمات پر بروزی نبوت اور ظلی رسالت اور آسمانی تنبیت اور والدیت ومولودیت کے قیام واستحکام کا بہت کچھ انحصار ہے۔ عدالتوں میں لوگ ہمیشہ فتح وشکست پاتے ہیں۔ آسمانی نشان کے ظہور کا کوئی بھی مدعی نہیں ہوتا مگر لے پالک کے تمام معاملات میں آسمانی