احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
میں اس شعر سے ہزار درجے بہتر فصیح وبلیغ معرفت وتوحید کا بھرا شعر لکھ سکتا ہوں۔ مخاطب نے کہا پھر دیر کیا ہے۔ بسم اﷲ کیجئے۔ فیضی نے فی البدیہ یہ شعر پڑھا ؎ ہر گیا ہے کہ از زمین روید وحدہ لا شریک لہ گوید مخاطب نے کہا بے شک اعلیٰ درجہ کا شعر ہے۔ لیکن خدا کے یہاں اس شعر کی مقبولیت جب ثابت ہو کہ اس کو پڑھ کر آپ بھی آسمان کی طرف منہ کریں۔ فیضی نے شعر پڑھ کر آسمان کی طرف منہ کھولا تو ایک چیل کی بیٹ موت میں لتھڑی ہوئی فیضی کے منہ میں پچ سے آپڑی۔ کہتے کیا ہیں بس کن سخن فہمی عالم بالامعلوم شد۔ ایڈیٹر! M تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ ۱۶؍جون۱۹۰۲ء کے شمارہ نمبر۲۳ کے مضامین ۱… مرزائی الہام کے منہ پر قدرت الٰہی کا تھپڑ مولانا شوکت اﷲ! ۲… جعلی مشن کے بارے میں پیسہ اخبار کی خدمت میں التماس راقم: گھر کا بھیدی! ۳… نبوت ناقصہ وکاملہ مولانا شوکت اﷲ! اسی ترتیب سے پیش خدمت ہیں۔ ۱… مرزائی الہام کے منہ پر قدرت الٰہی کا تھپڑ مرزاقادیانی کے الہامات برابر غلط ہورہے ہیں۔ مگر ان کوالہام اور پیشین گوئی کا کچھ ایسا لپکا پڑا ہے کہ چھوٹتا ہی نہیں جو الہام غلط ہوتا ہے۔ گویا منہ پر ایک تھپڑ لگتا ہے۔ اس میں بھی ضرور حکیم علی الاطلاق واحد خلاّق کی کوئی حکمت ہے کہ چیونٹی کے جس قدر پر لگتے ہیں اسی قدر جلد معدوم ہوتی ہے۔ راتب چکھنے والے اپاہجوں کی تو ہم کہتے نہیں مگر اس میں شک نہیں کہ مرزاقادیانی کو جو الہام ہوا ہے اور پھر وہ میعاد مقررہ کے بعد غلط ہوگیا ہے۔ دس پانچ چیلے ضرور ان کی مشن سے ففرو ہوگئے ہیں۔ یہی ٹپکا ٹپکی رہی تو چند روز میں اصطبل خالی ہوگا اور مینارے کی چوٹی اور کلس پر الّو بولنے لگیں گے اور وہ دن دور نہیں کہ صرف ایک ٹٹروں ٹوں چڑی مار ہی کاندھے پر جال یا لاسا دہرے نظر آئے اور ساری چڑیاں پھر ہو جائیں۔