احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
میں عقل سلیم کو مشیر بناوے۔ چونکہ وہ بری حالتوں میں ملامت کرنے والا ہے۔ اس واسطے اس کا نام لوّامہ رکھا ہے۔ وغیرہ! مطمئنہ… نفس مطمئنہ روحانی حالتوں کا تیسرا درجہ ہے جو تمام کمزوریوں سے نجات پاکر روحانی قوتوں سے مالامال ہو جاتا ہے اور سب سے توڑ کر خدا سے ایسا جوڑتا ہے کہ بغیر اس کے جی نہیں سکتا اور جس طرح پانی فراز سے نشیب کی طرف نہایت تیز روی سے جاتا ہے۔ اسی طرح یہ خدا کی طرف جاتا ہے اور اس میں غیظ، غضب، غصہ نہیں رہتا اور وہ لوث امارہ ولوامہ سے مبرّا اور پاک ہوتا ہے۔ یہ مختصر مطلب مرزاقادیانی کے ان طول طویل تحریرات کا ہے جو اساتذہ سلف کی کتب سے نکال کر رنگ آمیزیوں سے اوراق سیاہ کر دئیے۔ اب ناظرین ازراہ انصاف خیال فرماسکتے ہیں کہ مرزاقادیانی کا نفس نفیس ان تین مدارج سے کس درجہ کا مصداق ہے؟ اور ان تحریرات سے مرزاقادیانی نے صرف اپنی خوش تقریری اور انشاء پردازی جتلائی ہے یا درحقیقت مرزاقادیانی کا نفس نفیس مطمئنہ ہے اور نفس مطمئنہ والے شخص میں کبھی شیطانی وساوس یا خواہشات نفسانی یا انتقام کشی یا گندمی پانی کا ہونا ممکن ہے۔ یا نہ، اگر نہیں تو جس شخص کے نفس میں یہ اوصاف ہوں وہ نفس ان مدارج میں سے کس درجہ میں ڈبل شمار ہے۔ مرزاقادیانی کی خوش اخلاقی اور شیریں کلامی جو بقول مرزاقادیانی ومرزائیان نفس مطمئنہ کا ظرف ہے۔ ان کی کتب اور تحریرات سے واضح ہے۔ بالتفصیل اس کی نقل کے واسطے ایک ضخیم کتاب چاہئے مگر میں مختصر مشتے نمونہ خروارے عرض کر کے اس کا فیصلہ مرزاقادیانی اور ان کی جماعت اور انصاف پسند طبائع پر چھوڑتا ہوں۔ لیجئے! ۲… قاموس الاحمدی یا ڈکشنری احمدیہ (نوٹ: اس مضمون میں مرزاقادیانی کی بدزبانی کو ابجد کے حساب سے مرتب کر کے شائع کیاگیا۔ یہ چونکہ جامع مضمون بشکل رسالہ احتساب ج۲ میں موجود ہے۔ اس لئے یہاں سے حذف کر دیا ہے۔ مرتب!) ۳… مرزاقادیانی کے خیالات کا لیکچر اے دنیا کے لوگو! خوب یاد رکھو کہ نبی اور رسول یا فارمر ہمیشہ وحشیوں میں پیدا ہوتے ہیں اور نیچر کا یہی اقتضاء ہے۔ لیکن وحشت اور تہذیب کے سرپر سینگ نہیں ہوتے۔ یہ دونوں نسبتی