احتساب قادیانیت جلد نمبر 57 |
|
ظاہر ہے کہ یہ روضہ صاحب کشمیر کے دیگر بے شمار مزارات کی طرح کسی پیر یا ولی کی قبر ہے جس کے نام ونشان کو لوگ بھول گئے اور ا سکی نسبت طرح طرح کی حکایات مشہور ہوگئیں بلکہ یہ لوگ لفظ یوذاسف سے بھی بالکل مانوس معلوم نہ ہوتے تھے۔ معلوم ہوتا ہے کہ مرزا قادیانی کے پیرو جو اس پیر کو دیکھنے جاتے رہے ہیں اس نام کو ان کے ذہن نشین کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ لیکن اگر بالفرض اس ولی کا نام یوذاسف بھی مان لیں تو پھر اس کی کچھ شہادت موجود نہیں کہ یہ یوذاسف دراصل تاریخی مسیح سے کچھ بھی تعلق رکھتا تھا۔ یہ بات کہ اس قبر پر ایک قدیمی کتبہ درج تھا مگر اب زائل ہوگیا ہے جسے بعض لوگوں نے پڑھا تھا اور وہ بیان کرتے ہیں کہ یہ یسوع مسیح کی قبر ہے محض بناوٹ ہے۔ جس دعویٰ کو اس قسم کی شہادتوں سے ثابت کرنے کی ضرورت پڑی۔ اس کی حقیقت کی نسبت ناظرین بآسانی فیصلہ کرسکتے ہیں۔ کیا یہ ممکن ہے کہ یہ ساری غلط بیانی اور جعلی تاریخی شہادت محض ایک دوائی کے اشتہار دینے کی غرض سے گھڑی گئی ہے (جس کا ذکر مرزا قادیانی اپنے پرچہ کے آخری صفحہ پر کرتے ہیں) جسے مرہم حواریین کا نام دیا گیا ہے اور جواب مرزا قادیانی کا ایک شاگرد بیچ رہا ہے تو ہمیں اقرار کرنا پڑے گا کہ مرزا قادیانی اشتہاری حکیموں سے بازی لے گئے۔ تعارف مضامین … ضمیمہ شحنۂ ہند میرٹھ سال ۱۹۰۳ء ۲۴؍ اپریل کے شمارہ نمبر۱۶؍کے مضامین ۱… ہندوستان میں صدیوں سے جہاد کا نام ونشان نہیں از: ک۔ا۔ گجرات! ۲… مرزا قادیانی ترقی کریں۔ مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۳… اخبار الحکم اور البدر قادیان مولانا شوکت اﷲ میرٹھی! ۴… وما یستوی الاعمیٰ والبصیر ولا الظلمٰت ولا النور از لدھیانہ! ۵… مادہ تاریخ از لدھیانہ! ۱ … ہندوستان میں صدیوں سے جہاد کا نام ونشان نہیں تحریر: ک۔ا۔از گجرات! ہم جہاد کے متعلق بعض خود غرض مسلمانوں کی کارروائی تیس سال سے دیکھ رہے ہیں۔ ایک نے تو کچھ فائدہ بھی اٹھایا۔ دوسرے نے بہت کچھ تگ ودو کی مگر ’’طمع راسہ حرف است ہرسہ تہی‘‘ کا مضمون نکلا۔ عرصہ بعد چند اور باتیں مل ملا کر اور خون لگا کر شہیدوں میں داخل